اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )سابق وزیر خارجہ اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وفاداریاں تبدیل کرنے پر گرفتاری اور سیاسی انتقام کی دھمکیوں کے باوجود وہ اور ان کا خاندان پارٹی چیئرمین عمران خان کو دھوکہ نہیں دیں گے۔
شاہ محمود قریشی نے این اے 156 ملتان کے ضمنی انتخابات میں حصہ لینے کے لیے اپنے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے سلسلے میں ریٹرننگ افسر سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گرفتاری کی دھمکیوں کے باوجود وفاداری نہیں بدلیں گے اور ‘جیل بھرو تحریک کے دوران گرفتاریوں کے لیے تیار ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے الزام لگایا کہ حکومت اور انتظامیہ انتخابی نتائج تبدیل کرنے کی کوشش کر رہی ہے لیکن جمہوری قوتیں ووٹ چھیننے نہیں دیں گی۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلیوں سے استعفیٰ دینا اور ضمنی الیکشن لڑنا ان کی پارٹی کی حکمت عملی ہے، وہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے لیے میدان خالی نہیں چھوڑیں گے۔
سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے پی ٹی آئی حکومت کی جانب سے ملک میں تباہی پھیلانے کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عوام جانتے ہیں کہ تباہی کس نے کی اور وہ سابق آرمی چیف کی بات نہیں سنیں گے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ معاشی صورتحال کے پیش نظر ملک انتشار کا متحمل نہیں ہوسکتا کیونکہ اس سے معیشت مزید خراب ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت ضمنی انتخابات کے نتائج کو تبدیل کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر انتظامیہ کو تبدیل کرنے میں ملوث ہے اور یہ الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ نگران حکومت انتخابات میں 90 دن سے زیادہ تاخیر نہیں کر سکتی کیونکہ یہ آئین کی خلاف ورزی کے مترادف ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ اگر وہ اپنی وفاداری تبدیل کرتے تو راجہ ریاض کی بجائے اپوزیشن لیڈر ہوتے۔
انہوں نے کہا کہ ملتان میں الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر 2 سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کے درمیان تصادم کو پورے ملک نے دیکھا ہے اور اس کی فوٹیج بھی موجود ہے تاہم پی ٹی آئی کے سابق رکن قومی اسمبلی ملک عامر ڈوگر پر الزامات عائد کیے گئے ہیں
انہوں نے کہا کہ پولیس نے پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارے اور انہیں گرفتار کر رہی ہے، جبکہ مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں کو گرفتار کرنے کے بعد چھوڑ دیا گیا ہے۔