اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ اگر پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کا حکم ہوا، تو وہ خیبرپختونخوا اسمبلی تحلیل کرنے سے دریغ نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ عدالتوں نے پارٹی کو مایوس کیا ہے، مگر اللہ سے امید ہے کہ کہیں نہ کہیں عمران خان کو انصاف ملے گا۔ ان کے مطابق عمران خان کے خلاف مجموعی طور پر 300 مقدمات درج ہیں، اور جیل جانے سے قبل انہیں 350 سے زائد پیشیاں بھگتنا پڑیں۔ پچھلے پانچ دنوں میں انہیں تین مقدمات میں کل 45 سال قید کی سزائیں سنائی گئی ہیں۔
بیرسٹر گوہر علی نے مزید بتایا کہ عمران خان کی اہلیہ کو بھی پابندیوں کا سامنا ہے انہیں کتابوں کی رسائی نہیں دی جا رہی اور ملاقاتوں میں قواعد کی خلاف ورزی کا الزام ہے۔ ان کے الفاظ میں، "بانی پی ٹی آئی کو بڑا نقصان پہنچانے کی کوشش ہوئی، مگر وہ کامیاب نہ ہو سکے۔
انہوں نے واضح کیا کہ خیبرپختونخوا کا بجٹ ابھی پاس نہیں ہوا، لیکن اس اسمبلی کا حق اور ووٹ عمران خان کا ہے۔ انہوں نے کہا:
یہ ووٹ ہمارا نہیں، بانی کا ووٹ ہے۔ اگر بانی نہ ہوتے، تو میرے اپنے خاندان والے بھی مجھے ووٹ نہ دیتے۔
انہوں نے مزید کہا”اگر عمران خان کہیں گے کہ اسمبلی تحلیل کرو، تو ہم اسی لمحے ا ن کا حکم مان لیں گے۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کی رہنما زرتاج گل نے جوڈیشل کمپلیکس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 26 نومبر کو حق کے لیے احتجاج کرنے والے شہریوں پر بلاجواز گولیاں چلائی گئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے کارکنان انسداد دہشت گردی کی عدالتوں میں پیش ہو رہے ہیں، جبکہ مقدمات دراصل پی ڈی ایم حکومت کے خلاف ہونے چاہئیں۔
زرتاج گل نے مزید کہا کہ اگرچہ عدالتی چھٹیاں قریب ہیں، لیکن 190 ملین پاؤنڈ کے کیس کا فیصلہ ابھی تک نہیں ہوا۔ انہوں نے پنجاب کے وزیر اعلیٰ کو "ٹک ٹاکر” قرار دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب کو دس کھرب روپے کا ویکسین پروگرام مسلط کیا گیا ہے۔ انہوں نے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے رویے کو بھی "مایوس کن” قرار دیا۔