اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی ضمانت کی درخواست عدالت مسترد کر دیتی ہے تو حکومت کے پاس انہیں گرفتار کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہوگا۔
وہ نجی ٹی وی سے گفتگو کر رہے تھے اور خان کو دہشت گردی کے ایک مقدمے میں اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے جمعرات تک حفاظتی ضمانت دیے جانے کا حوالہ دے رہے تھے، جس کے بعد وہ ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔
مقدمہ اس وقت درج کیا گیا جب پی ٹی آئی کے چیئرمین نے مبینہ طور پر ایک خاتون جج کو دھمکی دی تھی اس کے علاوہ ایک ریلی میں سینئر پولیس حکام کے خلاف بات کی۔
گل کے ان بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے جس نے انہیں بغاوت کے الزام میں جیل میں ڈالا، وزیر نے کہا کہ یہ ریمارکس "کسی فرد کا فعل نہیں” تھے۔
"گِل کے بیانات ایک انفرادی عمل کے بجائے پارٹی کی مہم کا حصہ تھے،” انہوں نے مزید کہا: "گِل نے تحقیقات کے دوران انکشاف کیا کہ یہ ایک تحریری بیان تھا۔”
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کا سوشل میڈیا ونگ بھی اس مہم کا حصہ تھا۔
ثناء اللہ نے پی ٹی آئی پر الزام لگایا کہ وہ بلوچستان ہیلی کاپٹر حادثے کے شہداء کو نشانہ بناتے ہوئے "منفی سوشل میڈیا پروپیگنڈہ” پھیلا رہی ہے، اور سوال کیا کہ پارٹی نے اپنے مبینہ اقدامات پر معافی کیوں نہیں مانگی۔
پنجاب میں پارٹی کی حکمرانی کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبے میں پی ٹی آئی کی حکومت نہیں ہے، "درحقیقت یہ مسلم لیگ ق اور سب سے بڑے چور کی حکومت ہے”۔
پنجاب حکومت کے معاملات اس طرح نہیں چل سکتے۔ جو کہانیاں ہم سنتے ہیں وہ عجیب ہیں،” انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ق) کے درمیان معاملات اچھی طرح سے نہیں چل رہے ہیں اور مستقبل میں ان میں بہتری کا امکان نہیں