انہوں نے خبردار کیا کہ جو بھی ملک جوہری ہتھیار حاصل کرے گا وہ باقی دنیا سے متصادم ہوگا۔ جوہری ہتھیاروں کا حصول فضول ہے کیونکہ وہ استعمال نہیں ہوں گے۔ دنیا ایک اور ہیروشیما کی متحمل نہیں ہو سکتی۔شہزادہ محمد بن سلمان نے مزید کہا کہ سعودی عرب کا اس وقت اسرائیل کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔ مسئلہ فلسطین اہم ہے اور اسے دوطرفہ تعلقات کی بحالی کی کوششوں کے دوران حل کیا جانا چاہیے۔
مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔
سعودی ولی عہد نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ امریکی اور غیر ملکی کمپنیاں آئیں اور مشرق وسطیٰ میں محفوظ ماحول میں سرمایہ کاری کریں۔ سعودی عرب امریکہ سے ہتھیاروں کے سب سے بڑے خریداروں میں شامل ہے۔