اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)بلوچستان نیشنل پارٹی نے دھمکی دی ہے کہ اگر وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے لاپتہ افراد کے معاملے اور اس کے دیگر مطالبات کو فوری طور پر حل نہ کیا تو وہ حکمران پی ڈی ایم اتحاد سے علیحدگی پر غور کرے گی۔ .
رپورٹ کے مطابق بی این پی ایم کے سینئر نائب صدر عبدالولی کاکڑ اور جنرل سیکریٹری واجہ جہانزیب بلوچ نے یہ انتباہ کوئٹہ پریس کلب کے باہر جبری گمشدگیوں اور انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں کے خلاف پارٹی کی علامتی بھوک ہڑتال کے خلاف جاری کیا۔
بی این پی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کے دوران پارٹی کے وفد نے انہیں صوبے کی موجودہ صورتحال سے آگاہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے بی این پی کے سربراہ سردار اختر مینگل کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے کوئٹہ جائیں گے۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ ایک صوبائی وزیر پر دو افراد کو قتل کرنے کا الزام ہے جبکہ فورسز مبینہ طور پر سیاسی کارکنوں کو غائب کر رہی ہیں اور یہاں تک کہ خواتین کو بھی ان کے گھروں سے اغوا کر رہی ہے۔
عبدالولی کاکڑ نے کہا کہ ‘اگر یہی صورتحال رہی تو پارٹی اتحادیوں کو اعتماد میں لے کر اپنا مستقبل کا لائحہ عمل طے کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی حکومت کو ہٹانے کے لیے بلوچستان اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد پیش کرنے میں دیر نہیں کرے گی۔