اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) ایران کے نائب وزیر خارجہ ماجد تخت روانچی نے کہا ہے کہ ایٹمی ہتھیاروں پر یقین نہیں رکھتے لیکن اگر امریکہ اسرائیل کے ساتھ جنگ میں شامل ہوا توہم جوابی کارروائی کرینگے ۔
ایرانی نائب وزیر خارجہ ماجد تخت راوانچی نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ اگر امریکہ اسرائیل کے ساتھ جنگ میں شامل ہوتا ہے تو ہمارے پاس جواب دینے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہوگا۔. جہاں بھی ہم ضروری ہدف دیکھیں گے، ہم کارروائی کریں گے۔ یہ بہت واضح ہے کیونکہ ہم اپنے دفاع میں کارروائی کریں گے۔ایران کے نائب وزیر خارجہ کے مطابق ایران نے جوہری مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے امریکہ یا اسرائیل سے رابطہ نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے کسی سے رابطہ نہیں کیا، ہم صرف اپنا دفاع کر رہے ہیں۔. "اگرچہ ہم نے ہمیشہ سفارت کاری کی حمایت کی ہے، لیکن ہم خطرات کے سائے میں بات چیت نہیں کر سکتے۔ جب ہمارے لوگوں پر روزانہ بمباری کی جاتی ہے تو ہم مذاکرات کے لیے ہاتھ نہیں بڑھا سکتے، ہم کسی سے بھیک نہیں مانگ رہے ہیں۔ایرانی نائب وزیر خارجہ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ اسرائیلی حملے نے ایرانی عوام کو اپنی حکومت کے ساتھ مزید متحد کر دیا ہے۔انٹرویو کے دوران خاتون میزبان نے پوچھا کہ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ ایران جوہری بم بنانے کے قریب ہے اور صدر ٹرمپ بھی اس پر یقین رکھتے ہیں، حالانکہ ان کے انٹیلی جنس سربراہ کا کہنا ہے کہ ان کی معلومات کے مطابق ایسا نہیں ہے۔. لیکن کیا اب آپ کو لگتا ہے کہ اگر آپ اپنی تمام تنصیبات پر حملے کے بعد زندہ رہتے ہیں تو کیا ایران جوہری ریاست بننے کا فیصلہ کرے گا؟ایرانی نائب وزیر خارجہ نے جواب دیا کہ نہیں، ہم ضرور زندہ رہیں گے۔. دوسری اہم بات یہ ہے کہ ہم جوہری ہتھیاروں پر یقین نہیں رکھتے، جوہری ہتھیاروں کی ہماری دفاعی پالیسی میں کوئی جگہ نہیں ہے، لیکن ہمیں یقین ہے کہ دنیا جوہری ہتھیاروں کے بغیر بہت بہتر جگہ ہوگی۔ایران کے نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ جوہری ہتھیار اصل میں کس کے پاس ہیں؟ اسرائیلی حکومت ان کو مشرق وسطیٰ میں رکھتی ہے جبکہ جدید ترین ہتھیار امریکہ کے پاس ہیں۔. تو یہ وہ لوگ ہیں جو دنیا میں بدامنی، جنگ اور افراتفری کے ذمہ دار ہیں۔