غیر ملکی میڈیا کے مطابق غزہ میں اسرائیل کی زمینی اور فضائی کارروائی جاری ہے جس سے لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں اور انہوں نے سر چھپانے کے لیے ہسپتالوں یا اقوام متحدہ کے کیمپوں میں پناہ لے رکھی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل کی جانب سے ہسپتالوں پر بھی حملے کیے جا رہے ہیں جس کے باعث تقریباً ایک لاکھ فلسطینی شمالی غزہ سے پیدل نقل مکانی پر مجبور ہیں۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان کے مطابق گزشتہ دو دنوں میں ایک لاکھ فلسطینی شمالی غزہ سے جنوبی غزہ منتقل ہوئے ہیں جن میں بچے اور زخمی بھی شامل ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف اسرائیل کی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے اور صہیونی افواج نے جنوبی غزہ میں آبادکاروں پر حملے بھی شروع کردیے ہیں۔
بتایا جا رہا ہے کہ اسرائیلی فوج اب پناہ گزین کیمپ الشاطی اور مشرقی علاقوں تک توسیع کی کوشش کر رہی ہے۔دوسری جانب اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے دفتر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وہ امدادی ٹرکوں کو غزہ کے شمال میں پہنچانے سے قاصر ہے جہاں اب بھی لاکھوں افراد مقیم ہیں ، اگر زمین پر کوئی جہنم ہے تو وہ شمالی غزہ ہے۔
اس کے علاوہ، اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے غزہ میں اسرائیل کی جانب سے "بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے دھماکہ خیز ہتھیاروں” کے استعمال کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے ہتھیاروں کے استعمال سے محصور فلسطینی سرزمین میں اندھا دھند تباہی ہو رہی ہے۔