اس کے علاوہ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی رپورٹ میں "مسمار” کے عمل کو "مجرمانہ سزا” قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ متاثرین کو معاوضہ دیا جائے کیونکہ سینکڑوں لوگ، خاص طور پر مسلمان، بے گھر ہو چکے ہیں اور ان کے ذریعے روزی روٹی مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہے۔ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بلڈوزر سے مکانات کے انہدام کی وجہ سے تقریباً 617 افراد اپنی چھتیں یا مستقل روزی روٹی کھو چکے ہیں، جب کہ آسام، گجرات، مدھیہ پردیش، اتر پردیش اور دہلی میں مسلمانوں کی املاک کو نشانہ بنایا گیا۔
واضح رہے کہ حکمران جماعت بی جے پی کے وزیر اعظم نریندر مودی ان پانچ ریاستوں میں حکومت کرتے ہیں اور انہیں مسلم مخالف بیانیہ کے الزامات کا سامنا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی حکام نے قانون کے نفاذ میں کوتاہی کی اور گھروں، کاروباروں اور عبادت گاہوں کو تباہ کر دیا۔ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق اس قانون کی نفرت، اشتعال انگیزی، ہراساں کرنے اور جے سی بی بلڈوزر کی وجہ سے خلاف ورزی کی گئی ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مطالبہ کیا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق اقدامات پر توجہ دی جائے۔