اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) لیبر رہنما کیئرسٹرمر نے کہا ہے کہ جو لوگ افغانستان میں برطانوی فوج کی مدد کے لیے اپنی جانیں بچانے کے لیے برطانیہ آئے ہیں انہیں واپس کیسے بھیجا جا سکتا ہے مہاجرین کے بڑھتے ہوئے مسئلے سے نمٹنے کے لیے معاہدے صرف محفوظ ممالک کے ساتھ کیے جائیں گے ۔ تفصیلات کے مطابق برطانوی اپوزیشن پارٹی لیبر پارٹی کے کیئر سٹورمر نے انتخابی مہم کے دوران اعلان کیا تھا کہ غیر قانونی تارکین وطن کی ہمدردی کو راغب کرنے کے لیے بیک پالیسی کے تحت لوگوں کو افغانستان واپس نہ بھیجا جائے. لیبر لیڈر نے حکومت کی روانڈا پالیسی کی وجہ سے مہاجرین کے عمل کو روکنا مضحکہ خیز اور لاپرواہی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ انہیں کسی بھی حالت میں افغانستان واپس نہیں بھیجیں گے ۔
وہ پناہ گزینوں کے بیک لاگ کو دور کرنے کے لیے پناہ گزین ممالک کے ساتھ واپسی کے معاہدوں پر بات چیت کرنے کا ارادہ رکھتا ہے ،انہوں نے کہا کہ کچھ چیزیں ایسی ہیں جو پناہ کی پالیسی کے لیے موزوں نہیں ہیں، جیسے کہ وہ لوگ جو افغانستان واپس آئے ہیں ۔برطانوی فوجیوں کی مدد کی اور اپنی جان خطرے میں ڈالی، انہیں کیسے تنہا چھوڑا جا سکتا ہے ، جو لوگ اپنی جان بچانے کے لیے جنگ سے بھاگے اور برطانیہ آئے انہیں واپس نہیں بھیجا جا سکتا ،انہوں نے مزید کہا کہ وہ بنگلہ دیش کے ساتھ واپسی کے معاہدے پر تبصرہ نہیں کرنا چاہتے تاکہ کمیونٹی میں پریشانی پیدا نہ ہو ۔ لیبر لیڈر نے کہا کہ ہم ملک بھر میں الیکشن لڑ رہے ہیں، ہم یقینی طور پر بڑے پیمانے پر عوامی حمایت سے جیت جائیں گے. وہ ملکی معیشت کی بہتری اور تارکین وطن کے لیے موثر اقدامات پر یقین رکھتے ہیں۔