اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) فنڈز تک رسائی میں آئی ایم ایف پاکستان کی مدد جاری رکھے گا۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی رہائشی نمائندہ ایستھر پیریز نے اتوار کو کہا کہ نویں جائزے کے لیے درکار بیرونی فنانسنگ میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں
پاکستا ن کیلئے آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کے امکانات محدود
وزارت خزانہ کی دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 12 اپریل کو ہونے والی میٹنگ میں بین الاقوامی قرض دہندہ نے اضافی 2 بلین ڈالر جمع کرنے کا معاملہ اٹھایا۔ کسی بھی الجھن سے بچنے کے لیے، سرکاری دستاویزات میں مزید کہا گیا ہے کہ اضافی 2 بلین ڈالر جمع کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔
مزید پڑھیں
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان سٹاف لیول کا معاہدہ کب ہوگا؟
آئی ایم ایف کے نمائندے کے بیان نے اشارہ کیا کہ 2 بلین ڈالر کی اضافی مانگ جون میں ختم ہونے والی مدت کے لیے 6 بلین ڈالر کے فنانسنگ گیپ کے اندر تھی۔وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ پروگرام کے نویں جائزے کے لیے ہونے والی بات چیت کے دوران پاکستان اور آئی ایم ایف نے 6 ارب ڈالر کے فنانسنگ گیپ کی نشاندہی کی تھی۔ اب تک، پاکستان 3 بلین ڈالر کا بندوبست کر چکا ہے اور باقی ماندہ خلا کو پر کرنا باقی ہے، جس سے تعطل کا شکار بیل آؤٹ پیکج کی وصولی میں تاخیر ہو رہی ہے۔ سعودی عرب نے پاکستان کو 2 ارب ڈالر دینے کا وعدہ کیا ہے۔