اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)نومئی کے جی ایچ کیو حملے کے مقدمے میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور دیگر ملزمان کے خلاف فرد جرم چوتھی بار ملتوی کر دی گئی ہے۔
انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی کی خصوصی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے کیس کی سماعت کی۔. کیس میں مزید 10 ملزمان نے عدم ثبوت کی بنیاد پر بریت کی درخواستیں دائر کی ہیں۔.
عدالت نے کیس کی سماعت 2 دسمبر تک ملتوی کر دی۔.
کوئی یہ نہیں کہہ سکتا کہ جی ایچ کیو پر حملہ نہیں ہوا، اسپیشل پراسیکیوٹر۔
عدالت کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے اسپیشل پراسیکیوٹر راجہ اکرم امین منہاس نے کہا کہ ہمارے پاس مکمل شواہد موجود ہیں، کوئی یہ نہیں کہہ سکتا کہ جی ایچ کیو پر حملہ نہیں ہوا، اگر آپ سچے ہیں تو آپ عدالت کا سامنا کیوں نہیں کرتی
انہوں نے کہا کہ آج بھی ملزم سماعت میں تاخیر کی کوشش کر رہے ہیں۔.
اسپیشل پراسیکیوٹر نے کہا کہ اس معاملے میں 119 ملزمان ہیں اور اگر حاضری مکمل نہ ہوئی تو کوئی الزام عائد نہیں کیا جا سکتا، ہم نے عدالت سے کہا ہے کہ وہ اپنی ضمانتیں منسوخ کر دے کیونکہ وہ ضمانت کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔.
عدالت کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے بابر اعوان نے کہا کہ سب ناکام ہو چکے ہیں، سب بے عزت ہو چکے ہیں، ایک شخص سب کی عزت کے لیے کھڑا ہے، اگر عمران خان کال دینگےتو وہ دوبارہ اسلام آباد کا رخ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت ایک ایسی ریاست ہے جس میں شہریوں کو بھیڑ کے طور پر ذبح کیا جا رہا ہے اور شہریوں کو اسلام آباد میں داخلے سے منع کیا جا رہا ہے۔. احتجاج شہریوں کا بنیادی حق ہے، پاکستان کے آئین سے کھلواڑ کیا جا رہا ہے۔
بابر اعوان نے کہا کہ شکست خوردہ لشکر کی حکومت قائم کی گئی، ماڈل ٹاؤن اور اسلام آباد جیسے واقعات ہوئے، جو لوگ دھرنے میں گئے انہیں سرعام قتل کیا گیا، جنازے کو لے جانے والوں سے لاشیں لی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ سپریم کورٹ بار کونسل کی حمایت کرتے ہیں، ملزم کو جلد گرفتار کر لیا جائے، خون نہیں چھپایا جا سکتا، یہ لوگ اللہ کی عدالت میں بھی پیش ہوں گے۔