اردوورلڈکینیڈا( ویب نیوز)پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے مرید کے واقعے کے خلاف جمعہ کو پشاور میں احتجاج کی کال دے دی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ جوڈیشل کمیشن قائم کیا جائے جس میں آئی جی اسلام آباد اور محسن نقوی بھی شامل ہوں
توشہ خانہ 2 کیس کی سماعت کے دوران اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کے بعد ان کی بہن نورین نیازی نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ عمران خان نے لاہور میں ہونے والے قتل عام کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین سال میں چار بڑے سانحات پیش آئے، جن میں 9 مئی، 26 نومبر، کشمیر اور لاہور مریدکے شامل ہیں
نورین نیازی کے مطابق عمران خان کا کہنا تھا کہ ہماری اپنی فوج، پولیس اور رینجرز اپنے عوام پر حملے کر رہی ہے، آئی جی اسلام آباد اور محسن نقوی کے خلاف تحقیقات کی جائیں اور خیبرپختونخوا میں جمعہ کو احتجاج کیا جائے
عمران خان نے ہدایت کی کہ ان حادثات پر جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ کیا جائے کیونکہ ملک میں عوام غیر محفوظ ہو گئے ہیں اور سب کو ملک کے لیے کھڑا ہونا چاہیے
نورین خان نے مزید بتایا کہ عمران خان نے کہا افغانستان ہمارا ہمسایہ ملک ہے اور افغانوں کو تین نسلوں کے بعد پاکستان واپس بھیجا گیا، انہوں نے کہا کہ ڈکٹیٹرز کبھی امن نہیں لاتے۔ بانی نے آفر کی ہے کہ اگر انہیں پیرول پر رہا کیا جائے تو وہ افغانستان سے بات کر کے مسئلہ حل کریں گے۔ عمران خان کے مطابق امن صرف بات چیت کے ذریعے ہی ممکن ہے اور اسے سیاسی استحکام سے جوڑا جانا چاہیے
اس موقع پر علیمہ خان نے کہا کہ توشہ خانہ ٹو کیس میں وکلا نے دلائل دیے اور عدالت سے پیر کی تاریخ مانگی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ کل ہائی کورٹ میں القادر کیس کی تاریخ بمشکل ملی لیکن عدالت نے پیر کی تاریخ نہیں دی اور سماعت رکھی گئی
علیمہ خان نے کہا کہ ان کی نظر میں توشہ خانہ ٹو کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی بے گناہ ثابت ہو چکے ہیں اور انہیں امید ہے کہ جج جلد فیصلہ سنائیں گے
انہوں نے مزید کہا کہ 22 نومبر 2024 کو احتجاج سے متعلق بانی کا پیغام دیا گیا تھا، اس پر اے ٹی سی پنڈی نے ان پر فرد جرم عائد کی ہے، جس پر نہ ان کے دستخط ہیں اور نہ انگوٹھا، لہذا عدالت سے درخواست کریں گے کہ اس پر نظرثانی کی جائے