اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) ایک اسرائیلی اخبار میں شائع ہونے والے کالم کے مطابق پاکستان طویل عرصے سے دیگر اسلامی ممالک کے مقابلے میں فلسطینی تحریک آزادی کا سب سے مضبوط حامی رہا ہے جس کی جڑیں پاکستانی معاشرے اور آئین میں ہیں اور پاکستان نے ہمیشہ ہر عالمی فورم پر تحریک کی حمایت کی ہے۔ ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق وزیراعظم کی حیثیت سے عمران خان نے متعدد بار فلسطین کے لیے اپنی مکمل حمایت کا اعلان کیا اور اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے صہیونی ریاست کے پاکستان کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے خیال کی مخالفت کی اور کہا کہ جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہو گا۔
مسئلہ فلسطین حل نہیں ہوا، پاکستان اور اسرائیل کے درمیان تعلقات بحال نہیں ہوسکتے۔ٹائمز آف اسرائیل کے ایک مضمون کے مطابق، پی ٹی آئی کے بانی کے گولڈ سمتھ خاندان سے تعلقات خاص طور پر جمائما گولڈ اسمتھ کے ازدواجی تعلقات ایک حقیقت ہے، پی ٹی آئی کے بانی اسرائیل پاکستان تعلقات کی موجودہ نوعیت کو تبدیل کر سکتے ہیں۔اسرائیلی اخبار نے پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کو اسرائیل اور پاکستان کے درمیان تعلقات کے لیے موزوں شخصیت قرار دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے دور اقتدار میں خارجہ تعلقات میں عملی انداز اپنایا گیا۔ اخبار کے مطابق، عمران خان اسرائیل کے بارے میں پاکستان کے مؤقف کا جائزہ لینے کے لیے زیادہ کھلے ہوسکتے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور اس کے اتحادیوں کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ پی ٹی آئی کے بانی کو پاکستانی سیاست میں حصہ لینے کی آزادی ہو۔