اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)تحریک انصاف نے وزیر اعظم شہباز شریف پر اعتماد کے ووٹ کے معاملے پر اپنے منحرف ارکان کو سیاسی طور پر غیر موثر بنانے کا پلان تیار کر لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کے منحرف ارکان کو آئینی طور پر اعتماد کے ووٹ میں حصہ لینے سے روک دیا جائے گا، 20 ارکان کے مقابلے میں پی ٹی آئی کے 22 ارکان ایوان میں بھیجے جائیں گے۔
پارلیمانی پارٹی کے 20 کے مقابلے 22 کی اکثریت ووٹ نہ دینے کا فیصلہ کرے گی، اکثریت کے فیصلے کی خلاف ورزی پر منحرف ارکان کے خلاف ڈیفیکشن شق کے تحت نااہلی کی کارروائی ہوگی۔
گزشتہ روزصحافیوں سے گفتگو میں عمران خان نے قومی اسمبلی میں واپس جانے کا عندیہ بھی دے دیا ہے
زمان پارک لاہور میں سینئر صحافیوں سے گفتگو میں عمران خان نے وزیراعظم سے اعتماد کا ووٹ لینے سے متعلق کہا کہ جلد شہباز شریف پریشان ہونے والے ہیں ن لیگ کے لوگوں کو پہلے ٹیسٹ کریں گے پھر ان کو شامل کریں گے۔
عمران خان نے کہا کہ وہ بری طرح پھنس گئے ہیں، اسحاق ڈار کو پیٹرول کی قیمت بڑھانی تھی لیکن نہیں بڑھائی، اس کا مطلب ہے کہ آئی ایم ایف اب نہیں آئے گا، انہیں دو ارب ڈار کا قرضہ ملا جب کہ دو ارب ڈالر ترسیلات زر میں بھی کمی آ ئی ہے۔