اردوورلڈکینیڈا( ویب نیوز)پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے کہا ہے کہ قید اور دباؤ کے باوجود وہ کسی صورت نہ جھکیں گے اور نہ ہی کوئی سودا بازی کریں گے۔
اڈیالہ جیل میں اپنی بہنوں، علیمہ خان اور دیگر اہلِ خانہ سے ملاقات کے دوران عمران خان نے کہا کہ دباؤ ڈالنے یا قید تنہائی میں رکھنے سے ان کے مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے بتایا کہ چار ماہ بعد بہنوں کو ایک ساتھ ملاقات کا موقع ملا ہے۔ ان کے مطابق وکلا ٹیم، بشمول سلمان اکرم راجا، بیرسٹر گوہر اور علی ظفر کو بھی بانی پی ٹی آئی سے ملنے کی اجازت دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی صحت مجموعی طور پر بہتر ہے، تاہم ان کی آنکھ کے علاج کے لیے عدالت سے رجوع کیا گیا ہے اور جلد پمز اسپتال کے ماہر ڈاکٹر ان کا معائنہ کریں گے۔
عمران خان نے ملاقات میں عدلیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر انصاف پسند رویہ اپنایا جاتا تو ایسے فیصلے اور سزائیں نہ دی جاتیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میڈیا پر قدغن لگا کر عوامی رابطہ محدود کرنے کی کوشش کی گئی، لیکن مین اسٹریم میڈیا کی ساکھ عوام کے نزدیک ختم ہوچکی ہے۔
انہوں نے فوجی آپریشن کے حوالے سے کہا کہ وزیرستان میں نیا آپریشن نہیں ہونا چاہیے، کیونکہ اس سے مزید عدم استحکام پیدا ہوگا۔ افغان مہاجرین کی واپسی پر بھی افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ افغان بھائیوں کو زبردستی ملک بدر کرنا اسلامی اقدار کے خلاف ہے۔
عمران خان نے بونیر اور دیگر علاقوں میں سیلابی تباہ کاریوں پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بلین ٹری منصوبے کی اہمیت اب عوام کو بہتر انداز میں سمجھ آ رہی ہے۔
پارٹی معاملات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے ہدایت دی کہ تحریک انصاف کے اراکین پارلیمانی کمیٹیوں سے استعفیٰ دے دیں اور ضمنی انتخابات میں حصہ نہ لیں تاکہ ان انتخابات کو قانونی جواز فراہم نہ کیا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ پارٹی مشاورت کے بعد حتمی فیصلہ وہ خود کریں گے۔
علیمہ خان نے بتایا کہ عمران خان نے واضح مؤقف اختیار کیا ہے کہ ضمنی انتخابات کو تسلیم نہیں کیا جانا چاہیے۔ اگر پارٹی میں کسی کی رائے مختلف ہوئی تو اسے بھی زیرِ غور لایا جائے گا۔