اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)سپریم کورٹ آف پاکستان نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے چیئرمین تحریک انصاف کی گرفتاری کو بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دے دیا۔سپریم کورٹ آف پاکستان نے چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری کیس کی تفصیلی وجوہات جاری کر دیں۔
سپریم کورٹ نے 11 مئی کو کیس کی سماعت کے بعد مختصر فیصلہ جاری کیا تھا تاہم اب سپریم کورٹ نے 22 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا ہے۔
سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے میں کہا گیا کہ موجودہ کیس میں عدالتی وقار، سائلین کے انصاف تک رسائی کے حق کا استحصال کیا گیا، عدالتی وقار اور تمام فریقین کے تحفظ کے اصول سے ہٹایا نہیں جا سکتا۔
فیصلے میں کہا گیا کہ پولیس اور تفتیشی ایجنسیاں مستقبل میں عدالت کے احاطے سے بگرفتاریاں کرنے سے گریز کریں۔
سپریم کورٹ کے مطابق اعلیٰ عدلیہ نے ہمیشہ بنیادی حقوق کے تحفظ کے لیے ملزمان کو حفاظتی ضمانتیں دی ہیں۔ پی ٹی آئی نے عدالت میں سرنڈر کر دیا۔
سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ عدالتی احاطے سے گرفتاری عدالت سے رجوع کرنے کے بنیادی حق کی خلاف ورزی ہے، ایسی گرفتاری سے پولیس اور تفتیشی ادارے عدالتی احاطے کو شکار گاہ سمجھیں گے۔ پولیس کی مداخلت کی حوصلہ افزائی نہیں کی جائے گی۔