ارډدوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے سپریم کورٹ میں بیان حلفی جمع کرایا ہے جس میں انہوں نے عدالت سے عمران خان کی خرابی صحت کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ کیس میں 3 سال کی سزا پانے والے اپنے شوہر اور سابق وزیراعظم عمران خان سے 22 اگست کو اٹک جیل میں ملاقات کی اجازت دی گئی تھی جس کے بعد بشریٰ بی بی نے عمران خان سے ملاقات بھی کی تھی۔
بشریٰ بی بی کی جانب سے حلف نامہ حامد خان ایڈووکیٹ نے سپریم کورٹ میں جمع کرایا۔
بشریٰ بی بی نے اب سپریم کورٹ میں بیان حلفی جمع کرایا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جیل میں چیئرمین پی ٹی آئی کی جان کو خطرہ ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کا وزن بھی کم ہوگیا ہے۔
بشریٰ بی بی کی جانب سے سویلین کے ملٹری ٹرائل کے خلاف درخواستوں کے کیس میں جمع کرائے گئے بیان حلفی میں کہا گیا ہے کہ بہت سی مشکلات اور پریشانیوں کے بعد 22 اگست کو اٹک جیل میں ملاقات کی اجازت دی گئی۔
بیان حلفی میں کہا گیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے بازو کے پٹھے بھی بہت کمزور ہوگئے ہیں، 70 سال کی عمر میں یہ خطرناک ہے، ان کی جان کو خطرہ ہے۔
بشریٰ بی بی نے اپنے بیان حلفی میں کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی ملک کے لیے ہر قسم کی مشقت اور قربانی دینے کو تیار ہیں، سپریم کورٹ چیئرمین پی ٹی آئی کی خراب حالت کا فوری نوٹس لے۔
یاد رہے کہ 5 اگست 2023 کو ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد ہمایوں دلاور نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کو تین سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی جس کے بعد انہیں لاہور سے گرفتار کرکے اٹک جیل منتقل کردیا گیا تھا۔