اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)اسلام آباد ہائی کورٹ میں توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت کے دوران بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے عدالت سے درخواست کی کہ ٹرائل کورٹ کو اس مقدمے کا فیصلہ سنانے سے روکا جائے۔
یہ سماعت جسٹس راجہ انعام امین منہاس نے کی دورانِ کارروائی وکیلِ دفاع نے کہا کہ اس کیس میں وہی گواہ پیش کیے جا رہے ہیں جو پہلے توشہ خانہ کے مقدمات میں شامل تھے جن میں انعام اللہ شاہ کا نام بھی آتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی کو عدت نکاح کیس میں عدالت سے بری قرار دیا گیا تھا لیکن رہائی کے فوراً بعد انہیں دوبارہ اڈیالہ جیل کے گیٹ پر گرفتار کر لیا گیا۔
سلمان صفدر نے مزید کہا کہ توشہ خانہ کے معاملات پر پہلے ہی مختلف ادارے تفتیش کر چکے ہیں ، جن میں الیکشن کمیشن، نیب، ایف آئی اے اور تھانہ کوہسار شامل ہیں۔
ان کے مطابق ایک ہی معاملے پر بار بار کارروائی کی جا رہی ہے جو قانون کے اصولوں کے خلاف ہے کیونکہ کسی شخص کو ایک جرم پر دوبارہ سزا نہیں دی جا سکتی۔
وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ ٹرائل کورٹ کو حتمی فیصلہ دینے سے روکا جائے جس پر جسٹس منہاس نے ریمارکس دیے کہ اس پہلو پر بھی غور کیا جائے گا۔
سلمان صفدر نے کہا کہ کیس میں 35 گواہان نامزد ہیں جن میں سے 19 کے بیانات ریکارڈ ہو چکے ہیں۔ ان کے بقول، کل تحریری جوابات طلب کیے گئے ہیں اور ممکن ہے کہ پرسوں فیصلہ سنا دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ اگر عدالت نے کارروائی روکی نہیں تو ان کے دلائل کا مقصد ختم ہو جائے گا جسٹس منہاس نے پوچھا کہ کیا اس مقدمے میں اختیارات کے غلط استعمال کا الزام بھی شامل ہے؟
اس پر وکیلِ دفاع نے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کے اس فیصلے کا حوالہ دیا جس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کو اسی کیس میں ضمانت دی گئی تھی سلمان صفدر نے وضاحت کی کہ ان کے مؤکلین پر زیورات اور دیگر تحائف وصول کرنے کا الزام ہے، جبکہ کچھ گواہان وہی ہیں جنہیں دوسرے مقدمات میں ملزمان کے طور پر نامزد کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ توشہ خانہ ون کیس میں بھی اسی نوعیت کے الزامات پر سزا سنائی گئی تھی، لیکن ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے وہ سزا معطل کر دی۔
انہوں نے بتایا کہ موجودہ کیس توشہ خانہ ٹو اگست 2022 میں شروع ہوا اور اب اپنے آخری مراحل میں ہے۔عدالت نے وکیلِ دفاع کو ہدایت کی کہ وہ تمام متعلقہ عدالتی فیصلوں کے حوالہ جات جمع کرائیں۔ جسٹس راجہ انعام امین منہاس نے سماعت ملتوی کر دی اور کہا کہ آئندہ تاریخ بعد میں طے کی جائے گی۔