سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ہماری درخواست 2 مختلف نوٹیفکیشنز کو چیلنج کرنے سے متعلق ہے، وزارت قانون کے 27 جون اور 29 اگست کے نوٹیفکیشن کو چیلنج کیا گیا، جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن وفاقی حکومت نے خود جاری کیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک انتظامی نوٹیفکیشن تھا جس کا مجاز کمشنر اسلام آباد تھا، وفاقی حکومت نہیں۔
جسٹس میاں گل حسن نے کہا کہ جب فائل مارکنگ کے لیے چیف جسٹس کے پاس جائے گی تو نیا بنچ تشکیل دیا جا سکتا ہے، ہم آپ کو ابھی کوئی عبوری ریلیف نہیں دے سکتے، یہ درخواست قابل سماعت ہے یا نہیں اس کا فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ اب ہم آپ کی درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات دور کر رہے ہیں۔
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ کہا گیا کہ ملزمان کی سیکیورٹی کے لیے جیل ٹرائل کیا جارہا ہے، ملزمان سے پوچھا نہیں گیا اور نہ ہی ملزمان نے کہا کہ سیکیورٹی خدشات کی بنیاد پر جیل ٹرائل کیا جائے۔