اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )صوبائی حکومت نے پیر کے روز بلوچستان میں سکول بند کرنے کا اعلان کیا کیونکہ مسلسل بارشوں سے تباہی جاری ہے جس سے صوبے بھر میں مزید نو افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ حالیہ اموات کے بعد بلوچستان میں بارشوں سے ہونے والی ہلاکتوں کی مجموعی تعداد اب 225 ہو گئی ہے۔
محکمہ تعلیم بلوچستان کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ تمام سرکاری اور نجی تعلیمی ادارے 22 اگست سے 27 اگست تک بند رہیں گے۔
قلعہ سیف اللہ میں ڈولنگی ڈیم، چمن میں پاک افغان سرحد پر باب دوستی کے قریب کارگو روٹ سمیت دو بڑے پل اور متعدد رابطہ سڑکیں قلعہ عبداللہ، پشین، قلعہ سیف اللہ، اضلاع میں مسلسل بارش کے بعد سیلابی ریلے میں بہہ گئیں۔ دکی اور ہرنائی۔
بلوچستان پنجاب شاہراہ مسلسل پانچویں روز بھی ٹریفک کے لیے بند رہی۔ سیلاب کی وجہ سے کئی دیگر سڑکیں بھی ٹریفک کے لیے بند کردی گئیں۔
دریں اثنا متعدد مکانات گرگئے، پشین کا علاقہ بوستان زیرآب آگیا اور مچھ میں بی بی نانی پل کے نیچے پہلے درجے کا سیلاب آگیا۔
ڈیرہ مراد جمالی میں سیلابی پانی 220KV گرڈ اسٹیشن میں داخل ہوگیا جس سے ملحقہ علاقوں میں بجلی کی فراہمی منقطع ہوگئی۔