اطلاعات کے مطابق بھارتی پولیس نے دہلی جانے والے تمام راستوں پر رکاوٹیں کھڑی کر دی ہیں جب کہ بھارتی کسانوں نے آج سے پنجاب بھر میں ریلوے سروس معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ انڈیا ٹوڈے کے مطابق بھارتی پولیس کی جانب سے آنسو گیس کی شیلنگ کے خلاف کسانوں نے جوابی کارروائی کا انوکھا طریقہ اپنایا۔ آنسو گیس کے زہریلے اثر کو کم کرنے کے لیے کسانوں نے اپنے منہ پر ملتانی مٹی لگائی اور جوٹ کے تھیلوں کو ماسک کے طور پر استعمال کیا۔ ، دہلی چلو مارچ کے دوران، کسانوں نے ایک انوکھا طریقہ استعمال کرتے ہوئے پتنگوں کی مدد سے آنسو گیس کے ڈرون کو مار گرانے کی بھی کوشش کی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق 3 روزہ مارچ میں کسانوں نے 7 مقامات پر ٹرین روکنے کی دھمکی دی اور ریل روکو مہم کا اعلان کیا۔ بھارتی پولیس کی بربریت کے باوجود کسان احتجاج پر پرعزم ہیں۔
کسانوں نے اعلان کیا ہے کہ جب تک ان کے مطالبات پورے نہیں ہوتے وہ اپنا مارچ جاری رکھیں گے، یہاں تک کہ مودی سرکار کے کسانوں کے حقوق کی پامالی کے جرات مندانہ ہتھکنڈوں نے بھی کسانوں کو ان کے مقصد سے نہیں روکا ہے۔خیال رہے کہ بھارت میں 3 سال قبل متنازعہ زرعی اصلاحات کے خلاف بڑے پیمانے پر طویل عرصے سے جاری احتجاج کی کامیابی کے بعد کسانوں نے ایک بار پھر ‘دہلی چلو’ کا نعرہ بلند کیا ہے۔کسانوں کا کہنا ہے کہ ان کے اہم مطالبات کو پورا کرنا باقی ہے، جن میں سے ایک فصلوں کی کم از کم امدادی قیمت کا تعین کرنا ہے۔بھارت میں کسان اپنی بڑی تعداد کی بدولت سیاسی اثر و رسوخ کا استعمال کرتے ہیں، ممکنہ طور پر اپریل میں ہونے والے قومی انتخابات سے قبل نئے کسانوں کے احتجاج کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، ہندوستان کی 1.4 بلین آبادی کا دو تہائی حصہ زراعت پر منحصر ہے، جو ملک کی مجموعی قومی پیداوار کا تقریبا پانچواں حصہ ہے۔