اردو ورلڈ کینیڈا (ویب نیوز )حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ نے اعلان کیا کہ اس کے رہنما فواد شاکر کی ہلاکت پر اسرائیل کا فوجی ردعمل آج کے حملے کے بعد ختم ہو گیا ہے، جس پر اسرائیلی وزیر دفاع نے بھی تبصرہ کیا۔اسرائیلی وزیر دفاع گیلنٹ نے اعلان کیا ہے کہ حزب اللہ کے خلاف جنگ ابھی نہیں بلکہ مستقبل بعید میں ہوگی۔اسرائیلی وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ ان کی فوج نے آج حزب اللہ کی کارروائی کو ناکام بنا دیا حالانکہ حزب اللہ نے صبح کے وقت اسرائیل کی طرف سینکڑوں ڈرون اور میزائل داغے۔
گزشتہ روز اسرائیلی فوج کے ترجمان نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ وہ اس بات کی تصدیق کر سکتے ہیں کہ گیلوٹ فوجی اڈے کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔دوسری جانب حزب اللہ نے کہا ہے کہ اس کے حملے کا اصل ہدف فوجی اڈہ تھا، ایک ملٹری انٹیلی جنس بیس جس میں موساد کا ہیڈکوارٹر بھی ہے، جو کہ وسطی اسرائیل میں تل ابیب کے مضافات میں واقع ہے۔حزب اللہ کے سکریٹری جنرل حسن نصر اللہ نے بھی فوجی اڈے کو اپنے بڑے پیمانے پر حملے کا اصل ہدف قرار دیتے ہوئے حالیہ کشیدگی کا ذمہ دار اسرائیل کو قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ بیروت کے مضافات میں رہنما فواد شکر کی ہلاکت نے تمام سرخ لکیریں عبور کر دی تھیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ فواد شکر کے قتل پر ان کی جماعت اسرائیل کو جواب دینے میں سست تھی لیکن حزب اللہ نے اپنے انداز میں جواب دیا اور اب ردعمل ختم ہو گیا ہے۔انہوں نے اسرائیلی گیلوٹ بیس پر حملے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی اہداف پر 300 سے زائد راکٹ فائر کیے گئے، اسرائیل کا سارا بیانیہ جھوٹا ہے اور ان کا حملہ کامیاب رہا، جماعت کی جانب سے نشانہ بنائے گئے اہداف کا تعلق اسرائیلی فوج سے ہے۔ اسرائیل کے 11 فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔