میامی امریکہ کا واحد بڑا شہر ہے جسے ایک عورت نے قائم کیا تھا۔ 1980 تک امریکی ریاست ورجینیا میں خواتین کو اکیلے گاڑی چلانے کی اجازت نہیں تھی، ان کے شوہروں کو ان کے ساتھ بیٹھنا پڑتا تھا اور کئی علاقوں میں وہ اپنی گاڑی خود نہیں چلا سکتی تھیں۔ یہ صرف وہی خواتین کر سکتی ہیں جن کے شوہر سرخ جھنڈا لہراتے ہوئے گاڑی کے آگے چل رہے تھے۔ یعنی مین اسٹریٹ پر کسی عورت کو گاڑی تک لے جانے کے لیے ضروری تھا کہ سامنے ایک مرد ہو اور ٹرین کے گارڈ کی طرح سرخ جھنڈا لہرائے۔
ٹی شرٹ کیوں بنائی گئی
ٹی شرٹ دراصل غیر شادی شدہ نوجوانوں کے لیے ڈیزائن کی گئی تھی کیونکہ وہ بٹن لگانا یا سلائی کرنا نہیں جانتے تھے۔ وہ کالر کا بٹن تک نہیں لگا سکتے تھے، اس لیے ان کی سہولت کے لیے بغیر بٹن کے ایسی قمیضیں بنوائی گئیں۔ اب شادی شدہ لوگوں نے بھی انہیں پہننا شروع کر دیا ہے۔
سوری کہنے میں فراخدل قوم
کینیڈین سوری کہنے میں بہت فراخ دل ہیں، وہ دن میں اتنی بار سوری کہتے ہیں کہ 2002 میں حکومت کو اس کی روک تھام کے لیے معافی کا ایکٹ لانا پڑا اور اس میں حکومت نے غلطی کا اعتراف یا گناہ کا اعتراف کیا۔ اس نے معافی کو نظر انداز کرنے کا قانون بنایا، یعنی اس نے معافی کو جائز قرار دینے کی قانونی بنیاد کو ختم کر دیا۔
کیچپ کب اور کیوں بنایا گیا
1830 کی دہائی میں کیچپ دراصل بہت سی بیماریوں کے علاج کے لیے بنایا گیا تھا۔ شروع میں اسے دوا کے طور پر فروخت کیا جاتا تھا۔
پولینڈ میں ایک ایسا گاؤں ہے جہاں ہر چیز کو پھولوں کی پینٹنگز سے سجایا گیا ہے۔
بی بی سی کی دلچسپ اور حیرت انگیز خبر
18 اپریل 1930 کو، 12:30 بجے کے نیوز کاسٹ میں، بی بی سی نے ایک نیا انکشاف کیا۔ اپنے نیوز کاسٹ میں نیوز کاسٹر نے کہا کہ آج ہمارے پاس کوئی خبر نہیں ہے۔
18ویں صدی میں انسان کتنی بار سوتا تھا
18ویں صدی کا انسان دن میں دو بار سوتا تھا۔ ایک سے تین چار گھنٹے کی نیند آتی تھی اور پھر دو تین گھنٹے کے کام کے بعد لمبی نیند آتی تھی۔
روسی ریاست کے پیٹرزبرگ ہیریٹیج میوزیم میں بلیوں کی کثرت ہے۔ اس لیے وہاں ایک ’’پریس سیکریٹری فار کیٹس‘‘ کا تقرر کرنا پڑا۔
بہاماس کے ایک جزیرے پر کوئی نہیں بلکہ تیراکی کرنے والا جانور آباد ہے۔کوئنز لینڈ، آسٹریلیا میں ہر کوئی خرگوش نہیں رکھ سکتا، انہیں رکھنا غیر قانونی ہے، ہاں جادوگر خرگوش رکھ سکتے ہیں۔1898 میں ایک مصنف نے ٹائی ٹینک کے ڈوبنے کا راز بتایا تھا جبکہ ٹائی ٹینک 13 سال بعد تعمیر ہوا اور اسی انداز میں ڈوب گیا جس طرح مصنف نے بیان کیا تھا۔