انہوں نے کہا کہ ILT 20 نے ایک ایسا پلیٹ فارم مہیا کیا ہے جہاں ٹیلنٹ کو اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے لیے کافی مواقع مل رہے ہیں، جس کا نتیجہ ہے کہ آج کی کرکٹ میں محمد وسیم ورلڈ کلاس باؤلرز کو شکست دے رہے ہیں، چند سالوں میں خود کو ایک بہترین کھلاڑی کے طور پر قائم کرنے میں کامیاب ہو جائے گی۔ عالمی کرکٹ کا پاور ہاؤس، اس لیگ سے بطور سفیر وابستہ ہونا میرے لیے بہت فخر کی بات ہے۔
ایک سوال کے جواب میں شعیب اختر نے کہا کہ اپنی سال بھر کی مصروفیات کو دیکھتے ہوئے کرکٹرز کو اپنے ورک پلان کا خیال رکھنا چاہیے، دنیا میں کئی لیگز ہیں براڈ کاسٹرز ایسے مقابلے چاہتے ہیں، کرکٹ اسی طرح ترقی کر رہی ہے۔ کھلاڑیوں کی فٹنس برقرار رکھنے کے لیے بیلنس ضروری ہے، میں ایک سیزن میں 9 سے 1000 گیندیں کرواتا تھا، آج کے دور میں سال میں 20 لیگز کھیلتا۔شعیب اختر نے کہا کہ سچن ٹنڈولکر نے اپنے دور میں باؤلرز کے خلاف ڈھیروں رنز بنائے، وہ بلاشبہ ایک عظیم بیٹسمین ہیں، آج کی کرکٹ میں جس طرح کی کنڈیشنز اور بولرز ہیں، وہ 130 سنچریاں بنا سکتے تھے، آج کے دور میں ویرات کوہلی بہترین ہیں، کسی دور کے بہترین ستاروں کا دوسرے دور سے موازنہ کرنا درست نہیں۔
63