تمباکو نوشی پر قابو پانے کے لیے کام کرنے والے محققین اور ماہرین کے نیٹ ورک کیپٹل کالنگ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان نے عالمی ادارہ صحت کی سفارشات کے مطابق فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں 146 فیصد اضافہ کرکے اہم پیش رفت کی ہے۔
ٹیکسوں میں اضافے نے سگریٹ کی کھپت میں 20 بلین سے زیادہ کی کمی کی ہے، 14 فیصد لوگوں نے چھوڑ دئیے ہیں
2020 سے 2023 تک صنعت کے دباؤ کی وجہ سے ٹیکس میں تھوڑا سا اضافہ کیا گیا، یہ دلیل دی گئی کہ سگریٹ پر ٹیکس بڑھانے سے حکومتی آمدنی میں کمی آئی۔
یہ مؤقف اب غلط ثابت ہو چکا ہے کیونکہ فروری 2023 میں ایف ڈی ای کی شرحوں میں نمایاں اضافے کے نتیجے میں حکومت کو تمباکو کی صنعت سے تاریخی آمدنی ہوئی ہے۔
WHO فریم ورک کنونشن آن ٹوبیکو کنٹرول (FCTC) تمباکو کے استعمال کو کم کرنے کے لیے سب سے زیادہ سرمایہ کاری مؤثر طریقہ کے طور پر ٹیکس کی نشاندہی کرتا ہے۔