اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )بھارت نے ایوارڈ یافتہ کشمیری فوٹوگرافر ثنا ارشاد متو کو امریکا جانے سے روک دیا منگل کو اس سال دوسرا موقع تھا جب مٹو کو ہندوستان چھوڑنے سے روکا گیا۔بھارتی حکام نے ایک ایوارڈ یافتہ فوٹوگرافر کو اس کا پلٹزر پرائز لینے کے لیے امریکہ جانے سے روک دیا ہے، تازہ ترین کئی کشمیری صحافیوں کو ملک چھوڑنے سے روک دیا گیا ہے۔
ثنا ارشاد مٹو ان چار صحافیوں میں سے ایک تھیں جو بڑی معروف نیوز ایجنسی کے لیے کام کر رہی تھیں جنہوں نے اس سال فیچر فوٹوگرافی کا باوقار ایوارڈ اپنے نام کیا۔
28 سالہ صحافی نے ہندوستان کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں کشمیر (IIOJK) میں زندگی کی دستاویز کرنے کے لئے تعریفیں جیتی ہیں، جو کہ ایک متنازعہ اور انتہائی ملٹریائزڈ ہمالیائی علاقہ ہے جو ایک دہائیوں پرانی شورش کا گھر ہے۔
مٹو کو امیگریشن حکام نے منگل کو دیر گئے نئی دہلی کے ہوائی اڈے پر روکا اور سوار ہونے سے روک دیا جبکہ ان کے دو ساتھیوں کو ملک چھوڑنے کی اجازت دی گئی۔
بعد میں اس نے اپنے ٹکٹ کی ایک تصویر ٹویٹ کی جس پر منسوخ” کی مہر لگی تھی۔
صحافی کا کہنا ہے کہ میں نہیں جا نتی کہ کیا کہوں یہ میرے لیے زندگی میں ایک بار آنے والا موقع تھا
"صرف مجھے بغیر کسی وجہ کے روکا گیا اور دوسروں کو جانے دیا گیا۔ شاید اس کا میرے کشمیری ہونے سے کوئی تعلق ہو۔”
منگل کو اس سال دوسرا موقع تھا جب مٹو کو ہندوستان چھوڑنے سے روکا گیا۔
قبل ازیں جولائی میں کتاب کی رونمائی اور فوٹو گرافی کی نمائش کے لیے پیرس جاتے ہوئے انہیں اسی طرح کے ہوائی اڈے پر روکا گیا تھا۔