اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)بھارت نے مئی میں جنگی صورتحال کے بعد پاکستان سے دوسرا باقاعدہ رابطہ کرتے ہوئے دریائے ستلج میں اضافی پانی چھوڑنے کی اطلاع دی ہے۔
بھارتی ہائی کمیشن نے پاکستانی حکام کو آگاہ کیا کہ بھارت ہری کے پتن سے ستلج میں پانی چھوڑ سکتا ہے۔واضح رہے کہ ستلج میں جاری پانی کی وجہ سے پہلے ہی پاکستان کے کئی شہر اور دیہات متاثر ہو چکے ہیں۔
ہزاروں لوگ بے گھر ہو گئے ہیں، ہزاروں ایکڑ فصلیں تباہ ہو رہی ہیں اور مال مویشی کے نقصانات میں اضافہ ہو رہا ہے۔
قبل ازیں مئی میں بھارت نے پاک-بھارت جنگ کے بعد پہلی بار سرکاری سطح پر رابطہ کیا اور جموں کے مقام پر دریائے توی میں ممکنہ سیلاب کے بارے میں اطلاع دی تھی۔ سندھ طاس معاہدے کے تحت بھارت نے باضابطہ یہ اطلاع پاکستان کو فراہم کی، جس پر حکومت پاکستان نے الرٹ جاری کر دیا۔
یہ تازہ ترین اطلاع بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی روشنی میں ستلج میں پانی چھوڑنے کے حوالے سے پاکستان کو دیا جانے والا دوسرا باقاعدہ رابطہ ہے۔
مئی میں جنگ کے بعد بھارت نے اعلان کیا تھا کہ اس نے سندھ طاس معاہدے پر عمل معطل کر دیا ہے، اور یہ اب تک کا دوسرا اہم سرکاری رابطہ ہے۔