خالصتان تحریک کے رہنما ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارتی حکومت اور خفیہ ایجنسی کے ملوث ہونے پر سکھ برادری شدید ناراض ہے۔
سکھ رہنما ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارت ملوث نکلا،کینیڈا کا بھارتی سفارتکار کو ملک چھوڑنے کا حکم
سکھ فار جسٹس کے رہنما گرپت ونت سنگھ پنوں نے کہا کہ ہردیپ سنگھ نجار کے قتل کا معاملہ بھارت سے نہیں سنبھالے گا، قتل میں بھارتی حکومت اور اس کی خفیہ ایجنسی کے ملوث ہونے کے بعد، ہندوستان اور سکھوں کے درمیان ایک واضح لکیر کھینچی گئی
گرپت ونت سنگھ پنوں کا مزید کہنا تھا کہ ہردیپ سنگھ کے قتل کا بدلہ بھارت سے لیں گے، بھارت سکھوں کو دہشت گرد ثابت کرنا چاہتا ہے، ہم دہشت گرد نہیں، بھارت خالصتان ریفرنڈم کی کامیابی کا شکار ہوا، قلم ہمارا ہتھیار ہے۔ ہم بین الاقوامی قوانین پر عمل کریں گے۔
سکھ فار جسٹس کے رہنما گرپت ونت سنگھ پنوں نے کہا ہے کہ بھارتی پنجاب کے لوگ آزادی چاہتے ہیں، بھارت ٹوٹے گا اور پنجاب آزاد ہو کر خالصتان بنے گا۔ ہمارے ریفرنڈم میں اب تک بیرون ملک مقیم دس لاکھ افراد نے آزادی کے حق میں ووٹ دیا ہے۔