اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) اکتوبر 2022 میں، ہندوستان کے مسابقتی کمیشن نے گوگل کو 16.19 ملین ڈالر کا جرمانہ کیا اور گوگل کو اینڈرائیڈ پلیٹ فارم کے لیے اپنے طریقوں کو تبدیل کرنے کا حکم دیا۔ مسابقتی کمیشن کے مطابق، گوگل نے آن لائن سرچ میں اپنی غالب پوزیشن اور اینڈرائیڈ ڈیوائسز کے لیے ایپ اسٹور کو اپنی ایپس، جیسے کروم اور یوٹیوب کی حفاظت اور حریف ایپس کو دبانے کے لیے استعمال کیا۔ گوگل نے اس فیصلے کے خلاف عدالت میں اپیل دائر کی تھی اور 19 جنوری کو بھاٹی سپریم کورٹ نے اسے مسترد کرتے ہوئے 7 دن کے اندر فیصلے پر عمل درآمد کرنے کی ہدایت کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں
گوگل اب آپ کے احمقانہ سوالات کا جواب نہیں دے گا
گوگل کے ترجمان نے کہا کہ "ہم اپنے صارفین اور شراکت داروں کے لیے پرعزم ہیں اور مسابقتی کمیشن کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے۔”ترجمان نے یہ نہیں بتایا کہ اس حوالے سے کیا اقدامات کیے جائیں گے۔ ترجمان نے کہا کہ ہم سپریم کورٹ کے فیصلے کا تفصیلی جائزہ لے رہے ہیں۔ بھارت نے ایک ہفتے میں دوسری بار گوگل پر اربوں روپے کا جرمانہ کیا ہے۔
بھارتی سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ نچلی عدالت کو گوگل کی درخواست سن کر 31 مارچ تک فیصلہ دینا ہے۔ ہندوستان میں 600 ملین اسمارٹ فون استعمال میں ہیں جن میں سے 97 فیصدینڈرائیڈ آپریٹنگ سسٹم پر چلتے ہیں۔ اس سے قبل 2018 میں بھی یورپی یونین کی جانب سے گوگل کے خلاف ایسا ہی فیصلہ کیا گیا تھا۔ اس فیصلے کے بعد گوگل نے کئی تبدیلیاں کیں تاکہ صارفین اینڈرائیڈ ڈیوائسز پر ڈیفالٹ سرچ انجن کا انتخاب کرسکیں۔ تجزیہ کاروں کے مطابق گوگل کو ہندوستان میں بھی ایسی ہی تبدیلیاں کرنا ہوں گی۔