اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیو ز ) انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے مطابق رواں مالی سال پاکستان میں مہنگائی کی شرح 25.9 فیصد رہنے کا امکان ہے۔
آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان کی معاشی ترقی کی شرح 2.5 فیصد رہ سکتی ہے، مالی سال 2024 میں بیروزگاری کی شرح 8 فیصد تک کم ہو سکتی ہے۔
آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ پروگرام کے اختتام تک درآمدی پابندیاں اٹھا لی جائیں گی، پاکستان کا مالیاتی خسارہ معیشت کا 7.5 فیصد رہنے کا امکان ہے۔آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان کے پروگرام پر عملدرآمد کی نگرانی کی جائے گی، حکومت اسٹیٹ بینک سے نیا قرضہ نہیں لے گی، پیٹرولیم لیوی اگلے سال ایک ہزار ارب روپے سے تجاوز کرنے کا امکان ہے، پاکستان کو کثیرالجہتی اور دو طرفہ قرضے ملیں گے۔
دسمبر 2023۔ 12 ارب ڈالر حاصل کرنا ممکن ہے۔آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ پاکستان کو مانیٹری پالیسی مزید سخت کرنا ہوگی، مالیاتی خسارہ کم کرنے کے لیے صوبوں کو سرپلس بجٹ دینا ہوگا۔واضح رہے کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کے ساتھ معاہدے کی تفصیلات جاری کر دی ہیں۔تفصیلات کے مطابق پاکستان نے آئی ایم ایف کو توانائی پر سبسڈی کم کرنے اور آمدن بڑھانے کے علاوہ درآمدات پر سے پابندی اٹھانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔پاکستان نے آئی ایم ایف سے تنخواہ اور پنشن کے اخراجات کم کرنے اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے لیے فنڈز بڑھانے کا بھی وعدہ کیا ہے۔پاکستان نے یقین دہانی کرائی ہے کہ سرکاری اداروں کی مانیٹرنگ رپورٹ جاری کی جائے گی، قومی کھاتوں کی سہ ماہی رپورٹ جاری کی جائے گی۔