اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز) حکومتی اعداد و شمار کے مطابق پورے کینیڈا میں افراط زر کی شرح میں کمی جاری ہے، لیکن گروسری اسٹور پر روز مرہ استعمال کی اشیاء کی قیمتیں اب بھی ان سے زیادہ ہیں۔ .
اسٹیٹسٹکس کینیڈا کے مطابق گروسری کی قیمتیں اس وقت تین سال پہلے کے مقابلے 21.4 فیصد زیادہ ہیں، یہاں تک کہ حکومتی اعداد و شمار بار بار یہ ظاہر کرتے ہیں کہ ملک بھر میں مہنگائی کی شرح کم ہو رہی ہے۔ سرکاری ادارے کے مطابق اپریل میں گروسری پر مہنگائی صرف 1.4 فیصد رہی۔
گوشت، پھل، سمندری غذا اور غیر الکوحل مشروبات کی مجموعی افراط زر اپریل میں 2.9 فیصد سے کم ہوکر 2.7 فیصد ہوگئی۔
تاہم گرتی ہوئی مہنگائی کا یہ مطلب نہیں ہے کہ گزشتہ کئی سالوں میں قیمتوں میں اضافہ مٹایا جا رہا ہے۔
اسٹیٹسٹکس کینیڈا نے کہا کہ اپریل 2021 اور اپریل 2024 کے درمیان گروسری کی قیمتوں میں 21.4 فیصد اضافہ ہوا۔
آر بی سی کے تجزیہ کار آئرین نیٹل نے ایک نوٹ میں کہا کہ لوگ اب بھی قیمتوں میں نمایاں اضافے سے دوچار ہیں۔
اس کی وجہ سے، خریدار ڈسکاؤنٹ اسٹورز، پروموشنز اور پرائیویٹ لیبل پروڈکٹس کے ذریعے کم قیمتیں تلاش کرنے کا امکان رکھتے ہیں۔
کھانے کی زیادہ قیمتوں نے بہت سے خریداروں کو اپنی عادات بدلنے، گروسری کے لیے ڈسکاؤنٹ اسٹورز پر جانے اور سیلز یا اسٹور برانڈ کی مصنوعات تلاش کرنے پر اکسایا ہے۔
شماریات کینیڈا کے مطابق، کچھ کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتیں سال بہ سال کم ہوتی رہتی ہیں، جیسے سمندری غذا، روٹی، تازہ پھل دریں اثناء چینی اور شربت، انگور، گاجر اور پیاز جیسی دیگر اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔
ریستوران کی قیمتوں میں افراط زر بھی اپریل میں کم ہوا، جو مارچ میں 5.1 فیصد سے گر کر 4.3 فیصد پر آ گیا۔
گروسری سٹیپلز پر سیاسی اور عوامی دباؤ بڑھ رہا ہے کیونکہ صارفین خوراک کی بلند قیمتوں کے اثرات سے دوچار ہیں۔ حکومت نے گروسروں سے کہا ہے کہ وہ قیمتوں کو مستحکم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں، اور اس ماہ لوگوں کا ایک بڑا گروپ لوبلا کی ملکیت والے اسٹورز کا بائیکاٹ کر رہا ہے۔ جو اب آہستہ آہستہ پورے کینیڈا میں پھیل رہا ہے۔
افراط زر کی وجہ سے کینیڈا میں خوراک کے عدم تحفظ کی اعلی سطح بھی ہے 2022 میں، کینیڈا میں 18 فیصد گھرانوں نے گزشتہ 12 مہینوں میں غذائی عدم تحفظ کا سامنا کیا، جو کہ 2021 میں 16 فیصد گھرانوں سے زیادہ ہے۔
مارکیٹ پر نظر رکھنے والے بینک آف کینیڈا کی جانب سے ممکنہ شرح سود میں کمی کے لیے جون پر نظریں جمائے ہوئے ہیں کیونکہ حکومتی اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ افراط زر میں نرمی آ رہی ہے اور شرح میں کمی کی بات کی جا رہی ہے۔
اسٹیٹسٹکس کینیڈا کے مطابق، کینیڈا میں 18 فیصد گھرانوں نے گزشتہ 12 مہینوں میں خوراک کی عدم تحفظ کا تجربہ کیا 2021 میں، 16 فیصد سے زیادہ نے تجربہ کیا کہ وہ اپنی ضرورت کا کھانا خریدنے کی استطاعت نہیں رکھتے۔
تحقیق میں کہا گیا ہے کہ مہنگائی کے باعث اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے اور اس کی وجہ سے صارفین کی قوت خرید میں کمی آئی ہے اور لوگ اخراجات پورے کرنے کے لیے ضرورت سے کم خریداری کر رہے ہیں۔