اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) قاتلانہ حملے میں بچ جانے والے سابق امریکی صدر ٹرمپ ریپبلکن کنونشن میں شرکت کے لیے ملواکی پہنچ گئے۔ٹرمپ نے قتل کے بعد ایک بیان میں کہا، ’’اب پہلے سے زیادہ ہمیں متحد ہونے کی ضرورت ہے۔ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ہفتے کے روز انتخابی ریلی کے دوران گولی مار دی گئی تھی جس سے وہ زخمی ہو گئے تھے اور ریلی میں شریک ایک شخص ہلاک ہو گیا تھا جب کہ حملہ آور موقع پر ہی مارا گیا تھا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ پنسلوانیا کے شہر بٹلر میں ریلی کے شرکاء سے خطاب کے لیے اسٹیج پر تھے کہ فائرنگ کا واقعہ پیش آیا، گولی بظاہر ٹرمپ کے کان میں لگی۔امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ پر حملہ کرنے والا 20 سالہ مقامی نوجوان تھا جس کی شناخت تھامس میتھیو کروکس کے نام سے ہوئی، جو مشرقی پنسلوانیا کا رہائشی ہے۔ تاہم ابھی تک حملے کی وجوہات معلوم نہیں ہوسکی ہیں۔
امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی ریلی پر مشتبہ حملہ آور نے اکیلے ہی سب کچھ کیا، حملہ آور کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر کوئی دھمکی آمیز مواد نہیں ملا۔ایف بی آئی کا کہنا ہے کہ بم کے ماہر نے حملہ آور کی گاڑی سے ایک مشکوک ڈیوائس برآمد کی، اس نے مزید کہا کہ حملہ آور کے زیر استعمال بندوق اس کے والد نے قانونی طور پر خریدی تھی۔ایف بی آئی کے مطابق حملہ آور کے گھر سے بم بنانے کا سامان بھی برآمد ہوا ہے۔علاوہ ازیں امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے کہا ہے کہ حملہ آور تھامس کروکس کا کوئی فوجی پس منظر نہیں، حملہ آور کی گاڑی میں بارودی مواد بھی تھا، کار ٹرمپ کی ریلی کی جگہ کے قریب کھڑی تھی۔