ادارے مذاکرات اور رابطے سے ہی ترقی کر سکتے ہیں،جسٹس منصور علی شاہ

اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)سپریم کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ نے کہا ہے کہ ادارے مذاکرات اور رابطے سے ہی ترقی کر سکتے ہیں۔فاطمہ جناح ویمن یونیورسٹی کے شعبہ قانون اور فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی اسلام آباد کے زیر اہتمام دو روزہ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس سید منصور علی شاہ نے کہا کہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کو گفت و شنید، تعاون اور دیکھ بھال کے کلچر کو فروغ دینا چاہیے۔ میں کئی بار کہہ چکا ہوں کہ ثالثی تنازعات کا حل وقت کی سب سے اہم ضرورت ہے۔
انہوں نے کہامجھے نہیں لگتا کہ ہم ثالثی کے بغیر 2.4 لاکھ مقدمات سے چھٹکارا حاصل کر سکتے ہیں، ہمارے پاس ایک مقدمہ چلانے والا معاشرہ ہے اور زیر التواء مقدمات کی تعداد میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے
جسٹس منصور علی شاہ نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ نئے مقدمات کی وجہ سے زیر التوا مقدمات کا بوجھ بڑھ رہا ہے۔ اس کا حل اے ڈی آر ہے، ہمیں مقدمات کے حل کے لیے اے ڈی آر کے پاس جانا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ زیر التوا مقدمات کو اے ڈی آر سنٹرز میں منتقل کرنے کے لیے ضلعی سطح پر اے ڈی آر سنٹرز قائم کیے جائیں، شہریوں کو فوری انصاف کی فراہمی کے لیے اے ڈی آر سنٹرز میں مقدمات کو جلد نمٹا دیا جائے۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو  800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنا مختصر  تعارف کے ساتھ URDUWORLDCANADA@GMAIL.COM پر ای میل کردیجیے۔

امیگریشن سے متعلق سوالات کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

کینیڈا کا امیگریشن ویزا، ورک پرمٹ، وزیٹر ویزا، بزنس، امیگریشن، سٹوڈنٹ ویزا، صوبائی نامزدگی  .پروگرام،  زوجیت ویزا  وغیرہ

نوٹ:
ہم امیگریشن کنسلٹنٹ نہیں ہیں اور نہ ہی ایجنٹ، ہم آپ کو RCIC امیگریشن کنسلٹنٹس اور امیگریشن وکلاء کی طرف سے فراہم کردہ معلومات فراہم کریں گے۔

ہمیں Urduworldcanada@gmail.com پر میل بھیجیں۔