اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) کینیڈا نے ہفتے کے روز اپنے بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر اسرائیل کی جانب سے غزہ سٹی پر قبضے کے منصوبے کی شدید مذمت کی ہے۔
ایک مشترکہ بیان میں کینیڈا، آسٹریلیا، فرانس، جرمنی اور برطانیہ کے وزرائے خارجہ نے اس فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں ایک اور بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن کی منظوری نہ صرف انسانی بحران کو بدترین صورت میں بدل دے گی بلکہ اس سے یرغمالیوں کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہوگا اور عام شہریوں کی بڑے پیمانے پر نقل مکانی کا خدشہ بھی بڑھ جائے گا۔
بیان میں کہا گیاہے کہ > “یہ اقدام پہلے سے تباہ حال انسانی صورتحال کو مزید سنگین بنائے گا، یرغمالیوں کی جانوں کو خطرے میں ڈالے گا اور عام شہریوں کی بڑے پیمانے پر بے دخلی کے خدشات میں اضافہ کرے گا۔”
ادھر اسرائیل میں یرغمال بنائے گئے افراد کے اہل خانہ اور غزہ کے شہری اس منصوبے پر شدید تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔ کئی افراد نے اسے "موت کا پروانہ” قرار دیا ہے۔اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق، متاثرہ خاندانوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ مزید فوجی کارروائیوں سے نہ صرف یرغمالیوں کی رہائی کے امکانات معدوم ہو جائیں گے بلکہ ہزاروں فلسطینی شہریوں کی زندگیاں بھی خطرے میں پڑ جائیں گی۔
کینیڈا سمیت کئی ممالک نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ **فوجی طاقت کے بجائے سفارتی راستہ اختیار کرے** اور انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی پر غور کرے۔ ان کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال میں طاقت کا استعمال مزید خونریزی اور عدم استحکام کو جنم دے گا۔یہ اقدام ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب غزہ میں جاری تنازعے کے باعث پہلے ہی ہزاروں افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔ بین الاقوامی برادری کا مؤقف ہے کہ اب **تشدد کی بجائے مذاکرات** ہی مسئلے کا پائیدار حل ہو سکتے ہیں۔