اردو ورلڈ ( ویب نیوز ) سائنسدانوں نے ایک برقی چارج شدہ جیل بنایا ہے جو مشکل سے
بھرنے والے زخموں (ذیابیطس وغیرہ) کو نئے طریقے سے بھرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
جب ہمیں کسی قسم کا زخم لگتا ہے تو ہمارا جسم قدرتی طور پر زخم کے کناروں پر ایک چھوٹا
کرنٹ پیدا کرتا ہے۔
یونیورسٹی آف ایبرڈین کے محققین کے مطابق اس کرنٹ کا وولٹیج ڈبل اے بیٹری کے مقابلے میں 15 گنا کم ہے۔
یہ وولٹیج اس وقت پیدا ہوتا ہے جب مثبت اور منفی آئن (برقی چارج شدہ ایٹم یا مالیکیول) ایک دوسرے سے گزرتے ہیں۔
برقی چارج مرمت شدہ خلیوں کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے اور انہیں زخم کی جگہ پر لے جاتا ہے، اس طرح شفا یابی
کا عمل شروع ہوتا ہے۔
نیا ایجاد شدہ جیل، جسے بائیو کمپیٹیبل سیلف پاور پیزو الیکٹرک ہائیڈروجل کہا جاتا ہے، اس قدرتی عمل کی نقل کرتا ہے
لیکن جب پولی وینیلائیڈین فلورائیڈ سے بنے باریک کرسٹل کو دبایا جاتا ہے تو جیل میں بجلی پیدا کرتا ہے۔ چین کی
سچوان یونیورسٹی کے ویسٹ چائنا میڈیکل سینٹر کے محققین کی لیبارٹری تحقیق سے پتا چلا کہ جسمانی سرگرمی کے دوران حرکت
کرنے سے بجلی پیدا کرنے میں بھی مدد ملتی ہے، جو شفا یابی کے عمل کو تیز کرتی ہے۔پہننے کے قابل آلات کی مدد سے زخم
بھرنے کے لیے پہلے ہی بجلی کا استعمال کیا جا رہا ہے جس میں الیکٹروڈز براہ راست زخم پر رکھے جاتے ہیں۔
یہ طریقہ کار عام طور پر ہسپتالوں میں دائمی زخموں کو تیزی سے بھرنے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔ تاہم اس الیکٹرک جیل کو
کسی بیرونی ڈیوائس کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ یہ پیزو الیکٹرک ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے کام کرتا ہے۔ اس ٹیکنالوجی کے
تحت مکینیکل انرجی کو برقی توانائی میں تبدیل کیا جاتا ہے۔ جیل میں ممکنہ کمزوریوں کی نشاندہی کرنے اور اسے مزید بہتر بنانے
کے لیے دیگر ٹرائلز کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔