اردوورلڈکینیڈا( ویب نیوز)کیوبیک کے پریمیئر فرانسوا لوگو کو ٹریفک انشورنس ادارے کے ڈیجیٹل نظام کی ناکامی کے معاملے پر گیلانٹ تحقیقاتی کمیشن کے سامنے پیش ہونے کے لیے طلب کر لیا گیا ہے۔ وزیرِاعلیٰ کے دفتر اور کمیشن نے اس کی تصدیق کی ہے۔ ان کی گواہی اگلے منگل کو متوقع ہے۔
پریمیئر کے دفتر نے کہا کہ گیلانٹ کمیشن کے سامنے گواہی دینے کے لیے بلایا گیا ہے۔ یہ تحقیقاتی کمیشن ہماری حکومت نے اس لیے بنایا تاکہ صورتحال پر مکمل روشنی ڈالی جا سکے اور تمام ضروری سبق حاصل کیے جا سکیں۔ وزیرِاعلیٰ مکمل تعاون کریں گے کیونکہ یہ ان کے لیے اہم ہے کہ کیوبیک کے عوام کو تمام جوابات ملیں۔
یہ کمیشن گاڑیوں کی انشورنس کے ادارے کے ڈیجیٹل منصوبے کی ناکامی کے حقائق سامنے لانے کی کوشش کر رہا ہے۔
کمیشن کے مطابق وزیرِاعلیٰ کے عملے کے سربراہ مارٹن کوسکینن اور ان کے سابق قریبی ساتھی ایوز اولیٹ کو بھی اگلے ہفتے گواہی کے لیے طلب کیا گیا ہے۔
گزشتہ ہفتے یہ انکشاف ہوا تھا کہ وزیرِاعلیٰ کے دفتر کو پہلے ہی دو ہزار بیس میں اس منصوبے کے مسائل اور لاگت میں اضافے کے خطرے سے آگاہ کر دیا گیا تھا۔ مزید بتایا گیا کہ ایوز اولیٹ کو ستمبر دو ہزار بائیس میں دو سو بائیس ملین ڈالر کے اضافی خسارے کے بارے میں بھی مطلع کیا گیا تھا، جو اس منصوبے پر خرچ ہوا۔
سابق اعلیٰ افسر کا بیان
وزارتِ سائبر سکیورٹی اور ڈیجیٹل امور کے سابق اعلیٰ افسر پیئر رودریگ نے کہا کہ انہیں دو ہزار بائیس میں منصوبے کے اضافی اخراجات کے بارے میں کبھی اطلاع نہیں دی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ اکتوبر دو ہزار بائیس میں وزیر ایرک کیئر اور دیگر حکام کے ساتھ ہونے والی ایک ملاقات میں بتایا گیا تھا کہ منصوبے کا بجٹ دو ہزار بیس میں طے شدہ چھ سو بیاسی ملین ڈالر کے اندر ہی ہے۔
تاہم اسی دوران تقریباً پینتالیس اعشاریہ سات ملین ڈالر کے اضافی معاہدے پر بھی غور جاری تھا، جس پر اکتیس اکتوبر دو ہزار بائیس کو دستخط ہوئے۔ رودریگ نے کہا کہ اس ملاقات میں اس بارے میں کوئی بات نہیں ہوئی اور نہ ہی انہیں آگاہ کیا گیا۔
منصوبے کی لاگت میں بڑا اضافہ
کیوبیک کے آڈیٹر جنرل کے مطابق اس منصوبے پر اب کم از کم ایک اعشاریہ ایک ارب ڈالر لاگت آئے گی، جو اصل اندازے سے پانچ سو ملین ڈالر زیادہ ہے۔
سابق وزیر ایرک کیئر اس ہفتے کمیشن کے سامنے پیش ہوں گے۔ وہ فروری میں آڈیٹر جنرل کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے۔
دھمکی آمیز پیغامات
اپنی گواہی کے دوران رودریگ نے بتایا کہ مارچ میں کمیشن قائم ہونے کے بعد انہیں ایک نامعلوم دھمکی آمیز پیغام موصول ہوا، جس میں کہا گیا تھا کہ منصوبے کی ناکامی کا الزام ان پر ڈالا جائے گا۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ دو ہزار بائیس میں بھی انہیں کچھ گمنام پیغامات موصول ہوئے تھے، مگر وہ غیر دھمکی آمیز اور نسبتاً نرم لہجے کے تھے۔
کمشنر ڈینس گیلانٹ نے کہا کہ یہ معاملہ سنگین ہے اور اس کی تفتیش کے لیے حکام کو آگاہ کیا جائے گا۔
رودریگ نے سوال اٹھایامیں خطرناک نہیں ہوں۔ کیا کوئی اس بات سے خوفزدہ ہے کہ میں کمیٹی کے اجلاس میں کوئی ایسی بات کر دوں گا جو ان کے خلاف ہو؟