اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیو ز ) ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کی شہادت کا بدلہ لینے کے لیے اسرائیل پر براہ راست حملے کا حکم دیا ہے۔امریکی اخبار نے دعویٰ کیا کہ آیت اللہ خامنہ ای نے یہ حکم اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے فوراً بعد ایران کی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں دیا۔اس سے قبل ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہنیہ کے قتل کا بدلہ لینا تہران کا فرض ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق آیت اللہ خامنہ ای نے اپنے بیان میں کہا کہ اسرائیل نے سخت سزا کی بنیاد فراہم کی ہے اور ایران اپنے ملک کے اندر اسماعیل ہنیہ کے قتل کا بدلہ لینا اپنا فرض سمجھتا ہے۔ایرانی سپریم لیڈر نے کہا کہ مجرمانہ اور دہشت گرد صہیونی حکومت نے ہمارے گھر میں موجود مہمان کو شہید کیا اور ہمارا ماتم کیا۔آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ اسماعیل ہنیہ اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر برسوں تک لڑتے رہے اور ہمیشہ شہادت کے لیے تیار رہے جب کہ اس راستے پر اپنے لوگوں اور بچوں کو قربان کیا۔
واضح رہے کہ حماس کے سیاسی ونگ کے سربراہ اسماعیل ہنیہ تہران، ایران میں اسرائیلی حملے میں شہید ہوئے تھے۔حماس نے تہران میں اسرائیلی حملے میں اسماعیل ہنیہ کی شہادت کی تصدیق کی جبکہ اس حملے میں ان کا ایک محافظ بھی شہید ہوا۔ایرانی ٹی وی کا کہنا ہے کہ اسماعیل ہنیہ ایرانی صدر کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کے لیے تہران میں تھے اور وہ ان کی رہائش گاہ پر حملے میں مارے گئے۔فلسطین کے سابق وزیر اعظم اسماعیل ہنیہ حماس کے سیاسی سربراہ اور حماس کے سیاسی بیورو کے چیئرمین تھے۔