اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں ایرانی مندوب امیر سعید ایروانی نے امریکی حملے پر مکمل ردعمل کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ردعمل کے وقت اور نوعیت کا فیصلہ ایرانی فورسز کریں گی۔
سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس کے دوران اپنے خطاب میں ایرانی مندوب نے کہا کہ ایران پر حملہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے اور وہ اپنے ملک کے خلاف جارحیت کی مذمت کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایران کو اپنی خودمختاری کا دفاع کرنے کا مکمل حق حاصل ہے اور ان حملوں کا بھرپور جواب دیا جائے گا جبکہ ایران پر حملوں کے ردعمل کا فیصلہ، نوعیت اور وقت اس کی افواج کے ذریعے طے کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ایران کے حوالے سے تمام امریکی الزامات جھوٹے، غلط اور سیاسی طور پر محرک ہیں اور ان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے جبکہ قاسم سلیمانی ایرانی عوام کے ہیرو رہیں گے۔
ایرانی مندوب نے کہا کہ جنگی مجرم نیتن یاہو امریکہ کو جنگ کی طرف دھکیلنے میں کامیاب ہو گئے اور امریکہ نے نیتن یاہو کی خاطر سفارتی کوششوں کو متاثر کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ امریکی اقدامات سے عالمی امن خطرے میں پڑ گیا ہے اور ایران پر حملوں کے ذریعے نیتن یاہو کو بچانے کی کوشش کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکہ کو کئی بار خبردار کیا گیا تھا کہ ایران کے خلاف جارحیت کے خطرناک نتائج برآمد ہوں گے لیکن امریکہ نے اپنی سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ایرانی مندوب نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اس جارحیت کے خلاف موثر اور غیر جانبدارانہ کارروائی کرے ورنہ پوری دنیا اس کے نتائج بھگتنے والی ہے جبکہ امریکہ کی سیاسی تاریخ ایک بار پھر سیاہ نشان کی زد ہو چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی قانون کے مطابق ایران کو دفاع کا حق حاصل ہے اور ایران اپنے تحفظ اور سلامتی کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گا۔انہوں نے کہا کہ جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے کو سیاسی ہتھیار میں تبدیل کر دیا گیا اور این پی ٹی معاہدے کو سیاسی رنگ دیا گیا۔اس سے قبل پاکستانی مندوب عاصم افتخار احمد نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ فوری اور غیر مشروط جنگ بندی اور ایران کے اپنے دفاع کے حق کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔چینی مندوب نے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا اور مذاکرات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کو صورتحال کے ساتھ انصاف کرنا چاہیے۔اجلاس میں چین، روس اور پاکستان نے قرارداد کا مسودہ پیش کیا ہے سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے کہا کہ دو روز قبل اسی چیمبر میں میں نے امن کو موقع دینے کی براہ راست اپیل کی تھی لیکن یہ اپیل بہرے کانوں پر پڑی۔انہوں نے کہا کہ انہوں نے بارہا کسی بھی فوجی اضافے کی مذمت کی ہے۔