ایران کا اسرائیل پر جوابی وار، 4ہلاک،درجنوں زخمی،متعدد عمارتیں ملبے کا ڈھیر

اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی ہے، ایران نے ہفتے کی صبح اسرائیل پر اپنا پانچواں بڑا میزائل حملہ کیا۔

ازہ ترین حملے میں درجنوں میزائل شامل تھے۔ ایران نے اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب پر میزائل داغے جس سے پانچ مقامات تباہ اور ایک 32 منزلہ عمارت کو آگ لگ گئی جبکہ وسطی اسرائیل میں نو مقامات کو نقصان پہنچا اور متعدد عمارتوں کو نقصان پہنچا۔ ایرانی حملوں میں چار اسرائیلی ہلاک اور 63 سے زائد زخمی ہوئے۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق تل ابیب، یروشلم اور گش دان میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں جس سے شہریوں میں خوف وہراس پھیل گیا اور انہیں محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کا اشارہ کیا گیا۔ تل ابیب میں اسرائیلی نیوکلیئر ریسرچ سینٹر کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ پاسداران انقلاب کے مطابق آپریشن وعدہ صادق 3 نے اسرائیل میں متعدد اہداف کو نشانہ بنایا اور اسرائیل پر 300 سے زائد میزائل داغے گئے۔ دوسری جانب اسرائیلی میڈیا کے مطابق ایران نے 200 بیلسٹک میزائل فائر کیے ہیں جن میں سے کئی کو درمیانی فضا میں ہی روک دیا گیا۔

ایران کی جانب سے داغے گئے میزائل تل ابیب کے مختلف مقامات پر گرے جن میں اسرائیلی وزارت دفاع کی عمارت بھی شامل ہے۔ گش دان میں دو ایرانی میزائل گرنے کی بھی اطلاعات ہیں۔ اس حملے سے زبردست آگ بھڑک اٹھی۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب میں اس وقت بہرے سائرن کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔اسرائیل میں وزارت دفاع کے ہیڈ کوارٹر کے قریب آگ اور دھواں دیکھا گیا ہے۔ کم از کم پانچ مقامات پر ہنگامی حالت ہے۔
سائرن بجتے ہی اسرائیلی شہری فضائی حملوں سے بچنے کے لیے زیر زمین بنکروں کی طرف بھاگے۔ شہریوں کی چیخ و پکار اور چیخ و پکار کی آوازیں سنی جا سکتی ہیں۔ ایران کے پاسداران انقلاب کور (IRGC) نے اعلان کیا ہے کہ اس نے اسرائیل میں درجنوں اہداف پر جوابی حملے کیے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ہمارا بدلہ ابھی شروع ہوا ہے۔ اسرائیل کو ہمارے کمانڈروں، سائنسدانوں اور شہریوں کے قتل کی قیمت چکانی پڑے گی۔” ایرانی پاسداران انقلاب کے سینیئر اہلکار نے مزید کہا کہ "اب کوئی بھی اسرائیلی علاقہ محفوظ نہیں ہو گا جو ہمارے میڈیا کے دعوے سے محفوظ رہے گا۔” چند گھنٹوں کی خاموشی کے بعد اسرائیل کی جانب سے 100 بیلسٹک میزائلوں سے جوابی کارروائی کی جا رہی ہے۔ دوسری جانب اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے ایک بار پھر ایران کی جانب سے فضا میں داغے گئے ڈرونز اور میزائلوں کو ناکام بنا دیا ہے۔اسرائیل کی ریسکیو ایجنسی نے تصدیق کی ہے کہ کم از کم 7 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

یاد رہے کہ اسرائیل نے اس سے قبل 200 لڑاکا طیاروں سے 100 سے زائد ایرانی تنصیبات کو نشانہ بنایا تھا جس میں پاسداران انقلاب کے سربراہ، آرمی چیف، کئی اہم کمانڈوز اور 6 ایٹمی سائنسدانوں سمیت 86 افراد ہلاک اور 300 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔ جمعے کے روز تازہ ترین حملے میں تبریز ایئرپورٹ اور شیراز کے علاقے پیویسیبل کے ساتھ ساتھ تبریز ایئرپورٹ کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ اسرائیل کے وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل نے ایران کے خلاف فضائی حملے کیے ہیں، جس میں ایرانی جوہری تنصیبات اور دیگر فوجی اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی IRNA نے تصدیق کی ہے کہ مسلح افواج کے سربراہ میجر جنرل محمد باقری اور سپاہ پاسداران انقلاب کے چیف کمانڈر میجر جنرل حسین سلامی تہران پر اسرائیلی حملوں میں مارے گئے ہیں۔ ایرانی جوہری سائنسدان محمد مہدی تہرانی اور جوہری توانائی کے ادارے کے سابق سربراہ علی عباس فرخون کے طور پر ایرانی جوہری توانائی کے ادارے کے سربراہ جنرل علی فرحان علی کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا گیا ہے۔ خاتم الانبیاء ہیڈ کوارٹر کے کمانڈر راشد نے بھی تصدیق کی ہے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اسرائیلی حملوں میں 6 ایرانی جوہری سائنسدان مارے گئے جب کہ ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے خصوصی مشیر کمانڈر علی شمخانی بھی شدید زخمی ہوئے۔

ایرانی میڈیا کے مطابق اسرائیلی حملے میں اس کے متعدد ایٹمی سائنسدان شہید ہوئے جن میں عبدالحمید منوچہر، احمد رضا زلفغری، سید امیر حسین فقیحی، متابلی زادہ، محمد مہدی تہرانچی اور فریدون عباسی شامل ہیں۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ ایران پر حملوں میں 200 لڑاکا طیاروں نے حصہ لیا اور 100 سے زائد تنصیبات کو نشانہ بنایا۔ سیکیورٹی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ موساد نے حملوں سے قبل ایران میں خفیہ کارروائیاں کیں اور ایران کے زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل سسٹم کے مقامات کے قریب عین مطابق گائیڈڈ ہتھیار نصب کئے۔برطانوی میڈیا نے ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اسرائیل کے فضائی حملوں میں دو سینئر جوہری سائنسدان مارے گئے ہیں اور ان کی شناخت کر لی گئی ہے۔ ایران کی جوہری تنصیبات کی ذمہ دار تنظیم انرجی آرگنائزیشن آف ایران (AEOI) ہے۔ یاد رہے کہ فریدون عباسی کو بھی 2010 میں تہران کی ایک سڑک پر قتل کیا گیا تھا، جس میں وہ بچ گئے تھے۔ دوسرے سائنسدان محمد مہدی تہرانچی ہیں، جو تہران میں اسلامی آزاد یونیورسٹی، تہران میں اسرائیل کے صدر کے عہدے پر فائز تھے۔
امریکہ وزیر خارجہ
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے ایک اہم بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ امریکا ان حملوں میں ملوث نہیں ہے اور اس کی اولین ترجیح خطے میں امریکی افواج کا تحفظ ہے‘ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل نے ایران کے خلاف یکطرفہ کارروائی کی، امریکا ان حملوں میں ملوث نہیں ہے۔ ہماری اولین ترجیح مشرق وسطیٰ میں تعینات امریکی افواج کا تحفظ ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فضائیہ نے ایران کے اعلیٰ سیاسی اور عسکری حکام کے رہائشی علاقے پر حملہ کیا ہے۔اسرائیلی وزیر دفاع نے ملک میں ہنگامی حالت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ایران کی جانب سے ممکنہ جوابی کارروائی متوقع ہے، اس لیے جیوروس کی جانب سے سکیورٹی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ سائرن، جس کے فوراً بعد موبائل فون پر خطرے کے الرٹ پیغامات آئے۔ امریکی ٹی وی میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر ٹرمپ نے صورتحال کے پیش نظر کابینہ کا ہنگامی اجلاس بلایا ہے۔
ا
مغربی میڈیا کے مطابق، ایران کے آرمی چیف میجر جنرل محمد باقری بھی مارے گئے۔غیر ملکی میڈیا نے ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن کے حوالے سے خبر دی ہے کہ تہران میں اسلامی انقلابی گارڈ کور (IRGC) کے ہیڈ کوارٹر کو اسرائیل کی جانب سے کیے گئے فضائی حملوں میں نشانہ بنایا گیا۔ اسرائیلی حملے میں ایرانی چیف آف اسٹاف میجر جنرل محمد باقری اور کمانڈر حسین سلامی کو بھی نشانہ بنایا گیا جب کہ اسرائیلی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ حملے میں کئی سینئر ایٹمی سائنسدان بھی مارے گئے۔ ایران کی اسلامی انقلابی گارڈ کور (IRGC) کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی اسرائیلی فضائی حملوں میں مارے گئے، اگر یہ رپورٹس درست ثابت ہوئیں تو سلامی حالیہ حملوں میں مارے جانے والے ایران کے سب سے سینئر فوجی رہنماؤں میں سے ایک ہوں گے۔ فوجی صفوں میں اضافہ ہوا اور امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے خلاف اپنے سخت بیانات کے لیے مشہور ہوا۔
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای کا اسرائیلی حملوں پر ردعمل
ایران کے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے صیہونی فضائیہ کے حملوں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نے اپنے تلخ اور دردناک انجام کی بنیاد رکھ دی ہے۔رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج صبح قوم سے خطاب میں تہران اور ایران کے دیگر شہروں کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کی۔
اسرائیلی سکیورٹی حکام کی مزید حملوں کی وارننگ
اسرائیل نے ایران پر حملے کو ‘آپریشن رائزنگ لائن کا نام دیا ہے۔ صیہونی فوجی حکام کا کہنا ہے کہ حملے کا پہلا مرحلہ ختم ہو گیا ہے اور مزید حملے زیادہ طاقتور اور خطرناک ہوں گے۔ فوجی حکام کا مزید کہنا تھا کہ یہ حملے مزید دو ہفتے تک جاری رہ سکتے ہیں۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو  800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنا مختصر  تعارف کے ساتھ URDUWORLDCANADA@GMAIL.COM پر ای میل کردیجیے۔

امیگریشن سے متعلق سوالات کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

کینیڈا کا امیگریشن ویزا، ورک پرمٹ، وزیٹر ویزا، بزنس، امیگریشن، سٹوڈنٹ ویزا، صوبائی نامزدگی  .پروگرام،  زوجیت ویزا  وغیرہ

نوٹ:
ہم امیگریشن کنسلٹنٹ نہیں ہیں اور نہ ہی ایجنٹ، ہم آپ کو RCIC امیگریشن کنسلٹنٹس اور امیگریشن وکلاء کی طرف سے فراہم کردہ معلومات فراہم کریں گے۔

ہمیں Urduworldcanada@gmail.com پر میل بھیجیں۔

    اردو ورلڈ، کینیڈا میں بسنے والی اردو کمیونٹی کو ناصرف اپنی مادری زبان میں قومی و بین الاقوامی خبریں پہنچاتی ہے​ بلکہ امیگرینٹس کو اردو زبان میں مفیدمعلومات فراہم کرتی اور اردوکمیونٹی کی سرگرمیوں سے باخبر رکھتی ہے-​

     

    تمام مواد کے جملہ حقوق © 2025 اردو ورلڈ کینیڈا

    اردو ورلڈ، کینیڈا میں اشتہارات کے لئے اس نمبر پر 923455060897+ رابطہ کریں یا ای میل کریں urduworldcanada@gmail.com