اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) اسرائیل نے حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ اور حزب اللہ کے رہنما حسن نصر اللہ کو بھی براہ راست نشانہ بنایا اور قتل کیا ہے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے بامعنی انداز میں کہا کہ ہم یہ نہیں کہنا چاہتے کہ آیت اللہ خامنہ ای ہمارا ہدف ہیں۔اسرائیلی حکام نے عندیہ دیا ہے کہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای پر حملے کے امکان کو رد نہیں کیا جا سکتا۔ اس بیان کے بعد خطے میں جاری کشیدگی ایک نئے خطرناک مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی حکومت کے ایک سینئر اہلکار نے کہا ہے کہ ایران کی اعلیٰ قیادت کو نشانہ بنانے کے تمام آپشنز زیر غور ہیں۔جب اسرائیلی فوج کے ترجمان ایفی ڈیفرین سے براہ راست پوچھا گیا کہ کیا آیت اللہ خامنہ ای اسرائیلی حملوں کا نشانہ بن سکتے ہیں، تو انہوں نے نہ تو اس کی تصدیق کی اور نہ ہی تردید کی، اور صرف بامعنی انداز میں کہا کہ وہ یہ نہیں کہنا چاہتے کہ آیت اللہ خامنہ ای ہمارا ہدف ہے۔ماضی میں، اسرائیل نے حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ اور حزب اللہ کے رہنما حسن نصر اللہ کو بھی براہ راست نشانہ بنایا اور شہید کیا، جس سے یہ خدشات پیدا ہوئے کہ ایران کی اعلیٰ سیاسی قیادت بھی ممکنہ اہداف میں شامل ہو سکتی ہے۔اس وقت ایران کی جانب سے اس معاملے پر کوئی براہ راست جواب نہیں دیا گیا تاہم ایرانی حکام نے متعدد مواقع پر خبردار کیا ہے کہ اگر قیادت کو نشانہ بنایا گیا تو فیصلہ کن اور تباہ کن جوابی کارروائی کی جائے گی۔