اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) امریکہ نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی میں اہم کردار ادا کیا ۔
یہ حوصلہ افزا ہے کہ امریکہ کی شمولیت اور امداد کی وجہ سے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کی گئی ہے۔امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ یہ بات دنیا کی توجہ میں آئی ہے کہ دیرینہ مسائل حل نہیں ہوئے لیکن دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ تنازعات کے حل کا امکان پھر سے ابھرا ہے اور یہ دونوں ممالک کے لیے ایک موقع ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ حوصلہ افزا ہے کہ امریکی مداخلت اور حمایت کی وجہ سے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کی گئی۔. اچھی خبر یہ ہے کہ حریف جنگ بندی جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔
گزشتہ چند ہفتوں کے دوران لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر جھڑپوں، گولہ باری اور جانی نقصان کے بعد خطے میں صورتحال نہایت کشیدہ ہو چکی تھی۔ دونوں ممالک کی افواج ہائی الرٹ پر تھیں، اور بین الاقوامی برادری نے بڑھتے ہوئے خطرے پر گہری تشویش کا اظہار کیا تھا۔پاکستانی دفتر خارجہ نے امریکی سفارتی کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد خطے میں پائیدار امن کے لیے پرعزم ہے، بشرطیکہ تمام تنازعات بشمول کشمیر کا مسئلہ مذاکرات سے حل ہوں۔ بھارتی وزارت خار نے بھی جنگ بندی کے فیصلے کو مثبت پیش رفت قرار دیا، تاہم یہ واضح کیا کہ قومی سلامتی اولین ترجیح رہے گی اور کسی بھی "شرپسند عناصر” کی کارروائی کا مناسب جواب دیا جائے گا۔ماہرین کا ماننا ہے کہ اگر جنگ بندی سنجیدگی سے نافذ اور برقرار رہی تو یہ جنوبی ایشیا میں دیرپا امن کے لیے ایک اہم قدم ہو سکتا ہے۔
اقوام متحدہ اور یورپی یونین نے بھی اس پیش رفت کا خیرمقدم کیا ہے، اور مستقبل میں دونوں ممالک کے درمیان بامقصد بات چیت کی امید ظاہر کی ہے۔امریکہ کی مؤثر سفارتکاری نے ایک ممکنہ بحران کو ٹال دیا ہے۔ اب یہ پاکستان اور بھارت کی قیادت پر منحصر ہے کہ وہ اس **موقع کو پائیدار امن کی بنیاد** بنانے کے لیے کس طرح استعمال کرتے ہیں۔