اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہےکہ آئی ایم ایف سے ڈیل کے تحت 170 ارب روپے کے نئے ٹیکسز لگانا ہوں گے جس کے لیے منی بجٹ لانا ہوگا۔
آئی ایم ایف سے مذاکرات کے بعد وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پریس کانفرنس کرتےہوئے کہا ہے کہا کہ حکومت کو 7 بلین ڈالر کے قرض پروگرام کے نویں جائزے کی تکمیل سے متعلق بین الاقوامی مالیاتی فنڈ سے اقتصادی اور مالیاتی پالیسیوں کی یادداشت (MEFP) موصول ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اصرار کیا کہ وہ جانے سے پہلے ہمیں MEFP دیں تاکہ ہم اسے ہفتے کے آخر میں دیکھ سکیں،” انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اور فنڈ کے حکام پیر کو اس سلسلے میں ایک ورچوئل میٹنگ کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا، میں تصدیق کر رہا ہوں کہ MEFP کا مسودہ آج صبح 9 بجے ہمیں موصول ہوا ہے۔”
MEFP ایک اہم دستاویز ہے جو ان تمام شرائط، اقدامات اور پالیسی اقدامات کو بیان کرتی ہے جن کی بنیاد پر دونوں فریق عملے کی سطح کے معاہدے کا اعلان کرتے ہیں۔
وزیر خزانہ نے اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس میں یہ تفصیلات شیئر کیں، آئی ایم ایف کے مشن چیف ناتھن پورٹر کی جانب سے جاری کردہ ایک اختتامی بیان کے فوراً بعد کہا گیا کہ اہم ترجیحات پر عمل درآمد کو حتمی شکل دینے کے لیے آنے والے دنوں میں دونوں فریقوں کے درمیان ورچوئل بات چیت جاری رہے گی۔
آئی ایم ایف اور حکومت کے درمیان 31 جنوری اور 9 فروری کے درمیان مذاکرات ہوئے۔ چونکہ دورہ کرنے والا وفد کسی حتمی بیان کے بغیر چلا گیا، مذاکرات کے نتائج اور MEFP کے مسودے کو شیئر کرنے کے بارے میں کچھ الجھن پیدا ہو گئی۔
تاہم ڈار نے آج اپنی پریس کانفرنس میں اصرار کیا کہ کوئی الجھن نہیں ہے۔ "ہم ہفتے کے آخر میں مکمل طور پر [MEFP] سے گزریں گے اور آئی ایم ایف سے ایک میٹنگ کریں گے۔ اس میں ظاہر ہے کہ کچھ دن لگیں گے