اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے ہفتہ کے روز پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی پاکستان واپسی پر ردعمل دیتے ہوئے کہا، دعویٰ کیا کہ انہیں این آر او ڈیل کے تحت لایا جا رہا ہے۔
رحیم یار خان میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ شہباز شریف کو ملک پر اس لیے مسلط نہیں کیا گیا کہ ان میں قائدانہ خوبیاں ہیں بلکہ وہ آئی ایم ایف سمیت تمام طاقتوں سے ڈکٹیشن لیں گے، انہوں نے مزید کہا کہ شدید بحران کی وجہ سے لوگ بری طرح متاثر ہوئے۔ سیلاب مگر شہباز شریف اور ان کا وفد امداد مانگنے مہنگے ہوٹلوں میں ٹھہرے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ قوم حقیقی آزادی کے لیے کھڑی نہ ہوئی تو ایسے ہی چور مسلط رہیں گے، انہوں نے مزید کہا کہ کابینہ میں سے 60 فیصد ضمانت پر ہیں، دوسری طرف دنیا سے مدد کی بھیک مانگ رہے ہیں۔
اگر ہم 11 ہزار ارب روپے کی چوری اور ان درآمد شدہ حکمرانوں کی غلامی کو تسلیم کر لیں تو ہمارا کوئی مستقبل نہیں ہے۔ سیلاب زدگان کے لیے بین الاقوامی برادری سے عطیات مانگنے پر وزیراعظم پر طنز کرتے ہوئے، پی ٹی آئی کے سپریمو نے کہا کہ ملک کو غیر ملکی امداد حاصل کرکے قومی مفاد پر سمجھوتہ کرنا پڑے گا کیونکہ "کوئی مفت لنچ نہیں ہے”۔
انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکمران عوامی طاقت سے خوفزدہ ہونے کی وجہ سے انہیں نااہل کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ خوفزدہ ہیں اور مجھے نااہل قرار دینا چاہتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ "ان کے کرپشن کے کیسز روز معاف کیے جا رہے ہیں، اب اسحاق ڈار کو بھی این آر او ڈیل کے تحت لایا جا رہا ہے، انہوں نے حدیبیہ پیپر ملز کیس میں شریف خاندان کے خلاف منی لانڈرنگ کی گواہی دی، اور وہ بھاگ گئے”۔