اسحاق ڈار نے برسلز میں نیوکلیئر انرجی سمٹ میں شرکت کے بعد لندن میں ایک پریس کانفرنس کے دوران پاکستان کی کاروباری برادری کے ہندوستان کے ساتھ تجارتی سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنے کے مطالبے کا ذکر کیا
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم بھارت کے ساتھ تجارتی معاملات کو سنجیدگی سے دیکھیں گے. وزیر خارجہ نے کہا کہ اگست 2019 میں بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی آئینی اور قانونی حیثیت کو منسوخ کرنے کے بعد دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان تعلقات کو دھچکا لگا
اسحاق ڈار نے نشاندہی کی کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی 16 ماہ کی حکمرانی نے پچھلی حکومت کی خراب پالیسیوں کے بعد پاکستان کو معاشی تباہی سے بچایا
وزیر خارجہ نے کہا کہ حکومت پاکستان کو اقتصادی ترقی کی راہ پر گامزن کرنے اور عام آدمی کی معاشی مشکلات کو کم کرنے کے لیے مہنگائی کو کم کرنے کے لیے پانچ سالہ روڈ میپ نافذ کرے گی
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس 1960 کی دہائی سے جوہری توانائی کا وژن تھا اور عالمی جانچ پڑتال کے باوجود وہ جوہری توانائی کے فوائد سے لطف اندوز ہوتا رہا اور اب دنیا کہہ رہی ہے کہ جوہری اور ہائیڈرو توانائی کو موسمیاتی تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان کی قیادت کو پاکستان میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کی مذمت کرنی چاہیے جو افغانستان میں قائم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے کیے تھے.
اسحاق ڈار نے کہا کہ ہم نے افغانستان میں دہشت گرد گروپ کے خلاف انٹیلی جنس پر مبنی انسداد دہشت گردی آپریشن کیا، پڑوسی ممالک کو باہمی تعاون کے ذریعے دہشت گردی کا خاتمہ کرنا چاہیے. ایک سوال
کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کو بجٹ خسارے اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے جال سے نکلنے کی ضرورت ہے.
287