اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ معاشی انتظام سے حالات بہتر ہوں گے اور پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا، سعودی عرب جلد پاکستان کی مدد کرے گا اور چین بھی اپنے نظام کے تحت ہماری مدد کرے گا۔
وزیر خزانہ نے پی ٹی آئی کے وائٹ پیپر پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے وائٹ پیپر میں کیے گئے اعدادوشمار اور موازنہ درست نہیں اور یہ سیاق و سباق سے ہٹ کر ہے جس میں غیر جانبدارانہ موازنہ کیا گیا۔ عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ موازنہ میں نہ تو افراط زر کے عالمی چکر کو مدنظر رکھا گیا ہے اور نہ ہی روس یوکرین جنگ کے اثرات کو شامل کیا گیا ہے۔ یہ دعویٰ غلط ہے کیونکہ مالیاتی خسارہ 5.8 فیصد تھا۔
انہوں نے کہا کہ اسی طرح پی ٹی آئی کا ایک سال میں مالیاتی خسارہ کم کرنے کا دعویٰ بھی جھوٹا ہے، حقیقت یہ ہے کہ 2019 میں مالیاتی خسارہ بڑھ کر 7.9 فیصد ہو گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے جاری وائٹ پیپر کے حقائق آپ کے سامنے لانا ضروری ہے کیونکہ اس میں تمام اعشاریہ اور اعداد و شمار کو بے بنیاد قرار دیا گیا، پی ڈی ایم کو اپریل 2022 کے بعد حکومت ملی۔ پی ٹی آئی نے تیل کی قیمتوں میں اضافے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ آئی ایم ایف نے پہلے کہا تھا کہ اس سال معاشی ترقی کی شرح 2.7 فیصد رہے گی۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ 2018 میں بجٹ خسارہ 5.8 فیصد نہیں 7.6 فیصد تھا، 2018 میں معاشی ترقی کی شرح 6.1 فیصد نہیں 1.5 فیصد تھی، تحریک انصاف کے پہلے سال معاشی ترقی کی شرح 3.12 فیصد تھی، 2018 میں مہنگائی 4.7 فیصد تھی۔ ، تحریک انصاف کے پہلے سال میں مہنگائی 7.3 فیصد اور شرح سود 7.5 فیصد تھی، جب کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پانچ سالہ دور میں جی ڈی پی کی اوسط شرح نمو 4.7 فیصد رہی۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ جولائی 2019 میں شرح سود کو 13.25 فیصد پر لے جایا گیا، پی ٹی آئی نے 55 لاکھ نوکریاں دینے کا دعویٰ کیا
وزیر خزانہ نے کہا کہ 30 جون 2023 تک زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری آئے گی، معاشی انتظام سے صورتحال بہتر ہو جائے گی اور مجھے امید ہے کہ سعودی عرب جلد پاکستان کی مدد کرے گا جب کہ چین بھی مختصر وقت میں ہماری مدد کرے گا
انہوں نے مزید کہا کہ نجکاری پر توجہ دے کر یہ سب کچھ ایک دن میں نہیں ہو سکتا۔ قومی سلامتی کمیٹی میں بھی سب مطمئن تھے، سب نے ایک ٹیم بن کر کام کرنے پر اتفاق کیا ۔