اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز) وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان نے امریکہ کو روس سے تیل خریدنے کے اپنے فیصلے سے آگاہ کر دیا ہے
ڈار نے واشنگٹن سے واپسی کے بعد اپنے پہلے عوامی پروگرام میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ سے کسی قسم کی امداد اور سیلاب زدگان کی امداد کے لیے دوسرے ممالک سے ’’بھیک‘‘ مانگنے کو بھی مسترد کردیا۔ لیکن انہوں نے مارکیٹوں کو یقین دلایا کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے اور زرمبادلہ کے ذخائر جلد ہی بڑھ جائیں گے۔
آل پاکستان چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس کانفرنس 2022 کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اداس ڈار نے کہا کہ "حکومت روس سے سستا تیل خریدنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور میں نے امریکی حکام سے ملاقات کے دوران اپنے فیصلے کے بارے میں امریکیوں کو یہ بات بتا دی ہے
وزیر خزانہ نے بیورو آف اکنامک اینڈ بزنس افیئر کے اسسٹنٹ سیکرٹری رامین تولوئی اور سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے جنوبی اور وسطی ایشیا بیورو کے اسسٹنٹ سیکرٹری ڈونلڈ لو سے ملاقات کے دوران امریکہ کو پاکستان کے فیصلے سے آگاہ کیا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ اگر بھارت روس سے تیل خریدنے سے فائدہ اٹھا سکتا ہے تو پاکستان کو بھی ہو سکتا ہے۔ ڈار نے کہا کہ "ہم ایسی شرائط پر کوئی معاہدہ نہیں کریں گے جو ہندوستان سے بدتر ہوں۔”
ڈار نے یہ بھی کہا کہ پاکستان نے اپنے گزشتہ ہفتے دورہ واشنگٹن کے دوران آئی ایم ایف سے کوئی ریلیف نہیں مانگا اور نہ ہی اس کا ایسا کرنے کا کوئی منصوبہ ہے۔