اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے طویل فاصلے تک مار کرنے والے جوہری میزائلوں کو ترک کرنے کے مطالبے کو مسترد کرنے کے غیر روایتی رویے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کہنے کا کوئی حق نہیں کہ پاکستان کے میزائلوں کی رینج کتنی ہے۔
سینیٹ کے خصوصی اجلاس میں کئی ممالک کے سفیروں نے بھی شرکت کی اور اس موقع پر اسحاق ڈار نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ کسی کو یہ بتانے کا حق نہیں کہ پاکستان کے پاس کتنے میزائل ہیں اور اس کے پاس ایٹمی ہتھیار کیا ہیں۔ یہ پہلا موقع ہے جب وزیر خزانہ ایٹمی میزائلوں کا معاملہ عوام کے سامنے لائے ہیں۔
چند پاکستانی حکام نے حال ہی میں کہا ہے کہ ایک مغربی ملک کی طرف سے طویل فاصلے تک مار کرنے والے جوہری میزائل پروگرام کو ترک کرنے کا دیرینہ مطالبہ تھا۔ واضح رہے کہ شاہین تھری پاکستان کا طویل فاصلے تک مار کرنے والا جوہری میزائل ہے جو 2750 کلومیٹر تک جوہری وار ہیڈ لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے جو پورے بھارت اور مشرق وسطیٰ کے کچھ حصوں کو اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں
ایٹمی پروگرام مکمل محفوظ ،کسی بھی دباؤ سے پاک ہے،وزیراعظم آفس
اسحاق ڈار نے یقین دلایا کہ ‘پاکستان کے جوہری یا میزائل پروگرام پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا، اس کی کوئی گنجائش نہیں۔ اسحاق ڈار کے بیان کے چند گھنٹے بعد وزیراعظم آفس نے بھی ایٹمی پروگرام اور اس کی سکیورٹی کے بارے میں واضح بیان جاری کیا۔ وزیر اعظم آفس نے کہا کہ "پاکستان کا جوہری اور میزائل پروگرام ایک قومی اثاثہ ہے، جس کی ریاست فخر کے ساتھ حفاظت کرتی ہے”۔ انہوں نے مزید کہا کہ پورا پروگرام مکمل طور پر محفوظ، فول پروف ہے، اور کسی بھی شکل یا دباؤ میں نہیں ہے