اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی حاضری سے استثنی کی درخواست منظور کرلی، عدالت نے سابق وزیراعظم کی عبوری ضمانت میں بھی 3 مئی تک توسیع کردی۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس عامر فاروق نے سابق وزیراعظم عمران خان کی 8 مقدمات میں ویڈیو لنک پر عدالتوں میں پیش ہونے کی درخواست پر سماعت کی۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل نے جوابی دلائل دیتے ہوئے کہا کہ دیکھا جائے گا کہ کوئی اصول فوجداری کیس میں ویڈیو لنک کی اجازت دیتا ہے یا نہیں۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دئیے کہ ذاتی طور پر سمجھتا ہوں کہ ٹیکنالوجی کو جہاں ممکن ہو استعمال کیا جائے، سپریم کورٹ آف انڈیا نے ویڈیو لنک پر فیصلہ دیا ہے۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ ایک اور سابق وزیراعظم کو اپیل میں بھی ویڈیو لنک کی سہولت نہیں ملی۔جس پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے کہا کہ آپ یہاں سیاسی سائیڈ پر بحث نہ کریں، عمران خان کسی بڑی جماعت کے سربراہ ہیں یا کسی کو پسند ہے یا نہیں
عمران خان کے وکیل سلمان اکرم راجہ ویڈیو لنک پر عدالت میں پیش ہوئے اور کہا کہ میشا شفیع کیس پر انحصار کرنا چاہوں گا۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس د ئیے کہ ٹیکنالوجی کو جہاں استعمال کیا جا سکتا ہے، لیکن یہ صرف عمران خان کی حد تک نہیں، اس درخواست پر فیصلے کا اثر دیگر کیسز پر بھی پڑے گا
جس پر سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ فرد جرم میں ملزم کی موجودگی صرف ملزم کے فائدے کے لیے ہے، مقصد یہ ہے کہ ملزم سن سکے کہ اس پر کیا الزام لگایا گیا ہے، یہ مقصد ویڈیو لنک پر بھی پورا ہو سکتا ہے، عمران خان کی آخری 2 پیشیوں پر سیکیورٹی کے مسائل پیدا ہوئے۔
بعد ازاں عدالت نے عمران خان کی ویڈیو لنک پر عدالتوں میں پیش ہونے کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان کی آج حاضری سے استثنی کی درخواست منظور کرلی۔