اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے کہا ہے کہ امید ہے پی ٹی آئی چیئرمین کی سزا معطلی کی درخواست پر آج فیصلہ ہو جائے گا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری پر مشتمل بینچ کے روبرو پی ٹی آئی چیئرمین کی سزا معطلی کی درخواست پر سماعت ہوئی، چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل لطیف کھوسہ اور الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز ایڈووکیٹ عدالت میں موجود تھے۔
لطیف کھوسہ نے کہا کہ ملاقات کی درخواست پر احکامات صادر کیے جائیں۔ اس پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ امید ہے سزا معطلی کی درخواست پر فیصلہ آج ہو جائے گا۔
الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ کیس میں سرکاری وکیل کو بھی پہلے مطلع کیا جائے، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ شکایت الیکشن کمیشن نے دائر کی ہے ریاست نے نہیں۔ آج پہلی بار آپ یہ کہہ رہے ہیں۔
بھارتی سیاستدان راہول گاندھی کے کیس کا حوالہ دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ بھارت میں راہول گاندھی کے کیس میں نجی شکایت کیس میں دو سال قید ہوئی، راہول گاندھی نے سزا معطل کرنے کی درخواست دائر کی جس میں برخاست کر دیا گیا ۔
امجد پرویز نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ضابطہ فوجداری میں سزا کی معطلی کی درخواست میں شکایت کنندہ کو فریق بنانے کا کوئی ذکر نہیں، استدعا ہے کہ عدالت درخواست میں ریاست کو نوٹس جاری کرے، ریاست کو نوٹس جاری کیے بغیر ہی عدالتی حکم امتناعی جاری کیا جائے۔ موقف سننے کے بعد سماعت آگے نہیں بڑھنی چاہیے
سماعت کے دوران الیکشن کمیشن کے وکیل نے ظہور الٰہی کیس کا بھی حوالہ دیا
چیف جسٹس نے کہا کہ امیدہے کہ آج سزا معطلی کی درخواست پر فیصلہ ہوجائے گا۔