25
اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس میں آج ایک اہم سیاسی پیش رفت دیکھنے میں آئے گی
جب اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو اپنے خطاب کے لیے اسمبلی ہال میں موجود ہوں گے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق عرب اور مسلم ممالک نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا ہے کہ وہ نیتن یاہو کی تقریر کا بائیکاٹ کریں گے۔ذرائع کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم کے خطاب کے آغاز پر مسلم ممالک کے مندوبین اجتماعی طور پر اسمبلی ہال سے اٹھ کر باہر چلے جائیں گے۔ یہ قدم فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی اور اسرائیلی پالیسیوں کے خلاف پرامن احتجاج کے طور پر اٹھایا جا رہا ہے۔نیتن یاہو نے حال ہی میں ’’گریٹر اسرائیل‘‘ کے منصوبے کا ذکر کیا تھا، جس میں مشرق وسطیٰ میں اسرائیلی توسیع پسندی کے عزائم کا عندیہ دیا گیا۔ مسلم ممالک کے رہنماؤں نے اس منصوبے کو عرب دنیا کی سلامتی اور خطے کے استحکام کے لیے ایک سنگین خطرہ قرار دیا ہے۔ ان کا مؤقف ہے کہ اس منصوبے سے نہ صرف فلسطینی ریاست کے قیام کی کوششیں متاثر ہوں گی بلکہ پورے مشرق وسطیٰ میں مزید کشیدگی بڑھے گی۔
آج کے اجلاس میں پاکستان کے وزیر اعظم **شہباز شریف**، چین کے وزیر اعظم **لی چیانگ** اور بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر **محمد یونس** بھی خطاب کریں گے۔ وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف اپنے خطاب میں فلسطین، کشمیر اور خطے کے امن و استحکام پر روشنی ڈالیں گے۔چین کے وزیر اعظم عالمی معیشت اور کثیرالجہتی تعاون کی اہمیت پر زور دیں گے۔جبکہ بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر ماحولیاتی تبدیلی اور ترقی پذیر ممالک کے مسائل کو اجاگر کریں گے۔ماہرین کے مطابق مسلم ممالک کا یہ بائیکاٹ اسرائیل پر سفارتی دباؤ ڈالنے کی کوشش ہے تاکہ عالمی برادری کو یہ پیغام دیا جائے کہ مشرق وسطیٰ میں امن کے قیام کے لیے یکطرفہ اور توسیع پسندانہ منصوبے ناقابل قبول ہیں۔